پاکستان سمیت دنیا بھر میں ’’یوم صحت‘‘ منایا جا رہا ہے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج 7 اپریل کو ’’عالمی یوم صحت‘‘ منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد عوام کو بیماریوں سے بچاؤ اور صحت مندانہ طرزِ زندگی کے فروغ کے حوالے سے شعور فراہم کرنا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) کے قیام کی یاد میں ہر سال یہ دن منایا جاتا ہے، اور اس سال کا تھیم ہے: “My Health, My Right” — یعنی ’’میری صحت، میرا حق‘‘۔

تندرستی: ایک انمول نعمت

قدیم مقولہ ’’تندرستی ہزار نعمت ہے‘‘ آج کی دنیا میں پہلے سے زیادہ سچ ثابت ہو رہا ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں افراد صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ مہلک بیماریاں، قدرتی آفات، جنگیں، بھوک، اور نفسیاتی دباؤ لاکھوں جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

صحت: عالمی آئین میں تسلیم شدہ مگر عملی طور پر نظر انداز

دنیا کے بیشتر ممالک نے اپنے آئین میں صحت کو ایک بنیادی انسانی حق کے طور پر تسلیم کر رکھا ہے، لیکن عملی طور پر ہر فرد کو صحت کی مکمل سہولیات فراہم کرنے میں اکثر ناکام نظر آتے ہیں۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں بنیادی صحت کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کی شدید ضرورت ہے۔

ماحولیاتی آلودگی: ایک خاموش قاتل

صحت پر منفی اثر ڈالنے والے بڑے عوامل میں فضائی آلودگی، پانی کی آلودگی، اور ماحولیاتی تباہی شامل ہیں۔ فصلوں کی باقیات کو جلانا اور ایندھن کا بے دریغ استعمال نہ صرف ماحول کو نقصان پہنچا رہا ہے بلکہ انسانی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔ صاف ہوا میں سانس لینا ایک بنیادی حق ہے جو ہم تیزی سے کھو رہے ہیں۔

روزمرہ عادات اور صحت کا باہمی تعلق

ماہرین صحت کے مطابق نیند کی کمی، وقت پر نہ کھانا، غیر معیاری خوراک اور جسمانی سرگرمیوں سے دوری ہماری صحت کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ ان عادات کے نتیجے میں دل کے امراض، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ڈپریشن، ہیپاٹائٹس، اور گردے کے مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

ماہرین صحت کی تجاویز برائے بہتر زندگی

وقت پر اور متوازن غذا کا استعمال
روزانہ کم از کم 6 سے 8 گھنٹے کی نیند
صبح جلدی جاگنا اور چہل قدمی کو معمول بنانا
روزانہ کم از کم 30 منٹ جسمانی سرگرمی
سوشل میل جول برقرار رکھنا
سالانہ طبی معائنے کو معمول بنانا

حکومت اور پالیسی ساز اداروں کی ذمہ داری

عالمی یوم صحت اس بات کی یاد دہانی ہے کہ صحت صرف انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی ذمہ داری بھی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ صحت کے شعبے میں بجٹ میں اضافہ کرے، دیہی علاقوں میں طبی سہولیات فراہم کرے، اور ماحولیاتی بہتری کے لیے موثر اقدامات کرے تاکہ ہر شہری اپنے “صحت کے حق” سے فائدہ اٹھا سکے۔

Comments are closed.