اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل میں عالمی معاہدوں اور جیل رولز کے مطابق سہولیات کی درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل اظہر صدیق کی درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کیا کیا سہولیات ہیں کیا نہیں ہیں ؟ اڈیالہ جیل حکام سے پہلے پوچھ لیتے ہیں وہ زیادہ متعلقہ ہیں، جیل حکام بتائیں کہ زمینی حقیقت کیا ہے اور کیا سہولیات دی جا رہی ہیں؟
اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی واٹس ایپ کے ذریعے بیٹوں سے بات نہیں کرائی جاتی، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جواب آنے دیں، چیزیں واضح ہونے دیں پھر دیکھ لیتے ہیں ۔
اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے فریج کی سہولت نہیں ہے کھانا خراب ہو جاتا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ جواب آنے دیں میں اِس طرح فریج تو نہیں لگوا دوں گا نا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے بانی پی ٹی آئی کو جیل میں دستیاب سہولیات سے متعلق پچھلے دو ہفتوں کی رپورٹ طلب کرلی ، عدالت نے رپورٹ جمع کرواکے کاپی درخواست گزار کے وکلاء کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 22 اگست تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed.