پاکستان کی جانب سے چینی صدر کے گلوبل گورننس انیشی ایٹوو کی مکمل حمایت

نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے چینی صدر شی جن پنگ کے گلوبل گورننس انیشی ایٹو کو بصیرت افروز اقدام قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بہترین طرزِ حکمرانی کی روایات اور جدید تقاضوں سے رہنمائی کے ذریعے عالمی بحرانوں کا مؤثر طور پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے “گروپ آف فرینڈز آف گلوبل گورننس” کے پہلے اجلاس دوران عوامی جمہوریہ چین کے مستقل مندوب فو کونگ اور دیگر معزز ساتھیوں کو گروپ آف فرینڈز آف گلوبل گورننس کے قیام اور آغاز پر دلی مبارکباد پیش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ گروپ آف فرینڈز آف گلوبل گورننس کا یہ اقدام بروقت اور نہایت ضروری تھا، کیونکہ دنیا اس وقت غیر معمولی اور کثیرالجہتی چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے۔ جن میں کثیرالجہتی سفارت کاری پر اعتماد کا کم ہونا، طویل المدتی تنازعات، عالمی ترسیل میں خلل، بڑھتے ہوئے قرضوں کا بحران اور موسمیاتی تغیرات کے شدید تر ہوتے اثرات شامل ہیں۔

عاصم افتخار نے کہا کہ ایسے پیچیدہ عالمی ماحول میں صدر شی جن پنگ کا گلوبل گورننس انیشی ایٹو بصیرت افروز قیادت اور ایک واضح نقشۂ راہ پیش کرتا ہے، جو بہترین طرزِ حکمرانی کی روایات اور جدید تقاضوں سے رہنمائی لیتے ہوئے باہم جڑے ہوئے عالمی بحرانوں کا مؤثر طور پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پاکستانی مندوب نے واضح کیا کہ چین کے ایک دوست اور اسٹریٹجک پارٹنر کی حیثیت سے پاکستان اس اقدام کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ پاکستان کے وزیرِاعظم نے اسے ایک تاریخی قدم قرار دیا ہے جو انسانیت کو درپیش امن اور ترقی کے عصری چیلنجز سے بہتر طور پر نمٹنے کے لیے کثیرالجہتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام، جو پانچ بنیادی اصولوں خودمختار برابری، بین الاقوامی قانون کی حکمرانی، کثیرالجہتی، عوام مرکزیت، اور ٹھوس نتائج پر مبنی ہے، اُن اقدار سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے جن کی ہم تکمیل کے خواہاں ہیں، اور پاکستان کی اسٹریٹجک ترجیحات سے بھی، خصوصاً ہمارے اُس مشترکہ عزم سے جو ایک ہم آہنگ اور زیادہ منصفانہ عالمی نظام کے قیام کے لیے ہے، جو ترقی پذیر ممالک کے مفادات کو آگے بڑھائے، تنازعات کے پُرامن حل، غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حقِ خودارادیت، اور سب کے لیے باہمی فائدے کے اصولوں کو فروغ دے۔

پاکستانی مندوب نے ایسی اصلاحات کو آگے بڑھانے پر زور دیا جو مراعات پسندی اور تفرقہ انگیز تجاویز سے پاک ہوں، اور ہر ایک کے مفادات سے ہم آہنگ ہوں۔ پاکستان بین الاقوامی تعاون کے لیے چین کی ثابت قدم وابستگی اور کثیرالجہتی سفارت کاری کو نئی توانائی دینے کے اس کے اقدامات کو سراہتا ہے۔

یہ عزم واضح طور پر اُس وژن میں جھلکتا ہے جس کے تحت چین نوعِ انسانی کے مشترکہ مستقبل کی کمیونٹی کی تعمیر کا خواہاں ہے، اور اس کی نمایاں پہل کاریوں میں، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو، گلوبل سیولائزیشن انیشی ایٹو، اور گلوبل گورننس انیشی ایٹو، شامل ہیں۔

پاکستانی مستقل مندوب نے یقین دلایا کہ ان مشترکہ مقاصد کے فروغ کے لیے ہماری اجتماعی کاوشوں میں آپ پاکستان کو ہمیشہ اپنے ساتھ پائیں گے۔

Comments are closed.