اعظم سواتی کی عدالت میں 2 درخواستیں،اشیا واپسی کی استدعا

اہلِ خانہ، پوتیوں اور گھریلو ملازمین کی اشیاء بھی قبضے میں لے لیں۔ایف آئی اے نے کُل 35 اشیاء قبضے میں لیں، جن میں موبائل فون،پاسپورٹ، ڈی وی ڈیز اور سی ڈیز شامل ہیں،اشیا واپس دلوائی جائیں:استدعا

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے 2 درخواستیں دائر کر دیں۔سرچ وارنٹ کی نقول اور ایف آئی اے کے زیر قبضہ الیکٹرانک ڈیوائسز واپس کرنے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کردی۔

اعظم سواتی کی جانب سے سینئر سول جج محمد شبیر کی عدالت میں درخواستیں وارنٹِ گرفتاری، سرچ وارنٹ کی نقول اور سامان کی سپر داری کیلئے دائر کی گئی ہیں۔جن میں ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 13 اکتوبر کی رات 2 بجے میرے گھر چھاپہ مارا گیا جس میں ایف آئی اے اہلکار شامل تھے، جنہوں نے اہلِ خانہ، پوتیوں اور گھریلو ملازمین کی اشیاء بھی قبضے میں لے لیں۔ایف آئی اے نے کُل 35 اشیاء قبضے میں لیں، جن میں موبائل فون۔پاسپورٹ، ڈی وی ڈیز اور سی ڈیز شامل ہیں۔درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکٹرانک ڈیوائسز ایف آئی اے کے پاس رہیں تو ٹوٹ جائیں گی۔

اعظم سواتی کی درخواستوں میں استدعا کی گئی ہے کہ یہ تمام اشیاء، وارنٹِ گرفتاری اور سرچ وارنٹ کی نقول فراہم کی جائیں۔ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی کے وارنٹِ گرفتاری اور سرچ وارنٹ کی کاپیاں جواب کے ساتھ ہیں، ڈیجیٹل ڈیوائسز فارنزک کے لیے بھجوائی ہیں۔جس کی رپورٹ آنے کا انتظارہے۔

Comments are closed.