پاک فوج کے بجٹ میں 6 ارب کی کمی،دفاع کےلیے 1523 ارب مختص

اسلام آباد : دفاع کے لیے 1523 ارب روپے سے زائد کی رقم مختص کی گئی ہے جو کل بجٹ کا صرف 16 فیصد ہے۔پاک فوج کو گزشتہ مالی کی نسبت 6 ارب روپے کم ملیں گے ۔ بجٹ میں رضاکارانہ طور پر کمی کے بعد ڈیزل اور پٹرول کی بچت کے لیے جمعہ کا دن ڈرائی ڈے ہوگا اور اس دن سوائے ایمرجنسی کے کوئی بھی فوجی ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی۔

گزشتہ سال پاک فوج کے لیے 730 ارب روپےسے زائد رکھے گئے تھے۔دفاعی بجٹ میں پاک فضائیہ کے لیے323 ارب 71 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ گزشتہ سال 302 ارب 91 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے۔ پاک بحریہ کا حصہ 165 ارب روپے رکھا گیا ہے جو گزشتہ سال 158 ارب روپے تھا۔

ملک میں درپیش سیکیورٹی چیلنجز کے باجود پاک فوج نے معیشیت کے استحکام کے لیے دفاعی بجٹ میں کمی کرتے ہوئے دستیاب وسائل میں ملکی دفاع اور سلامتی کو یقینی بنانے کے عزم کا ا ظہارکیاہے۔مسلح افواج نے گزشتہ دو سالوں کی طر ح اس سال بھی بجٹ میں اضافے کا مطالبہ نہیں کیا۔ڈیزل اور پٹرول کی خصوصی بچت کے لیے جمعہ کا دن پوری فوج میں ڈرائی ڈے ہوگا اور اس دن سوائے ایمرجنسی کے کوئی بھی سرکاری ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی۔بڑی تربیتی مشقوں اور تربیت کے لئے دور دراز علاقوں میں جانے کے بجائے کنٹونمنٹ کے قریب چھوٹے پیمانے پر تربیت کا فیصلہ کیاگیاہے ۔ فزیکل کانفرنسز کے بجائے ورچوئل کانفرنسز کا انعقاد کیاجائےگا۔یہی نہیں زر مبادلہ کے ذخائر کی بچت کے لیے عسکری سازو سامان کی خریداری کے لئے معاہدوں کو مقامی کرنسی میں عمل میں لایا گیا ہے۔ ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں پاکستان آرمی اور دفاعی اداروں نے گزشتہ 5 سالوں میں 935ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے میں جمع کروائی۔پاک فوج نے گزشتہ مالی سال کورونا کی مد میں دی گئی رقم میں سے 6ارب روپے جبکہ عسکری سازو سامان کی خریداری کیلئے رقم سے تقریبا ساڑھے 3ارب روپے بچا کر قومی خزانے میں واپس جمع کروائے۔

Comments are closed.