جنیوا کانفرنس میں 9.7 ارب ڈالرامداد کا اعلان، رقم شفافیت سے استعمال کریں ، وزیراعظم
بال اب ہمارے کورٹ میں ہے، رقم کو عوام کی ترقی، خوشحالی اور فلاح پر استعمال کریں گے، اسحاق ڈار نے عالمی مالیاتی اداروں کو قائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا، سیاسی مخالفین نے قوم میں زہر گھولا اور انہیں تقسیم در تقسیم کیا، زہر گھولنے کے باوجود جنیوا میں وفاق نہیں، صوبے موجود تھے، وزیراعظم شہباز شریف کی پریس کانفرنس
اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنیوا کانفرنس میں کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، عالمی مالی امداد کی پائی پائی شفافیت سے استعمال کریں گے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جنیوا کانفرنس انتہائی کامیاب رہی، کانفرنس کی کامیابی قوم کی دعاؤں اور اخلاص کا نتیجہ ہے۔ یہ کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، سیلاب متاثرین کی دوبارہ آباد کاری تک کوششیں جاری رکھیں گے، ایک ایک پائی کو شفافیت کے ساتھ استعال کرنا ہے، بال اب ہمارے کورٹ میں ہے، رقم کو عوام کی ترقی، خوشحالی اور فلاح پر استعمال کریں گے، اب ہماری باری ہے اور ہم نے شبانہ روز محنت کر کے یہ پیسہ عوام کی فلاح پر خرچ کرنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جنیوا کانفرنس کے دوران مجموعی طور پر 9.7 ارب ڈالر کی امداد کے وعدے کیے گئے، سب سے بڑی امداد کا اعلان اسلامی ترقیاتی بینک کی جانب سے 4.2 ارب ڈالر کا کیا گیا، ورلڈ بینک نے 2 ارب ڈالر اور ایشین انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ بینک نے 1 ارب ڈالر کا اعلان کیا، اے ڈی بی نے 500 ملین ڈالر کا اعلان کیا، اٹلی نے 23 ملین یورو اور جاپان نے 77 ملین ڈالر کا اعلان کیا جبکہ قطر کی جانب سے 25 ملین ڈالر کی رقم کا اعلان کیا گیا۔ سعودی عرب کی جانب سے 1 ارب ڈالر کا اعلان کیا گیا، سعودی عرب نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں، امریکا کی جانب سے بھی 100 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا گیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو، اسحاق ڈار، شیری رحمان، احسن اقبال کی کوششوں کا شکر گزار ہوں، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کی کوششیں قابل تحسین ہیں، اسحاق ڈار نے عالمی مالیاتی اداروں کو قائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا، سیاسی مخالفین نے قوم میں زہر گھولا اور انہیں تقسیم در تقسیم کیا، زہر گھولنے کے باوجود جنیوا میں وفاق نہیں، صوبے موجود تھے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم صاحب کو مبارک ہو کہ ان کی خارجہ پالیسی کامیاب ہو گئی ہے، ہم جو گزشتہ 8 ماہ سے محنت اور کوششیں کر رہے تھے وہ رنگ لا رہی ہیں، یہ ہماری کامیابی ہے کہ ٹارگٹ سے زیادہ رقم جمع کی، مشرق سے مغرب تک پوری دنیا نے ہماری مدد کی، کووڈ اور معاشی مشکلات کے باوجود عالمی برادری پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے اعلانات سے یہ تاثر جا رہا ہے کہ امداد ملنے کے بعد سار ے مسائل حل ہو گئے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے، آج بھی سیلاب متاثرین مشکلات میں ہیں، بے گھر ہیں، زراعت کو نقصان پہنچا ہے، سردی کے باعث بھی سیلاب متاثرین کو مشکلات درپیش ہیں، سب سے التجا ہے کہ جس قسم کی بھی امداد سیلاب متاثرین کے لئے بھیج سکتے ہیں بھیجیں اور اس مشکل وقت میں سیلاب سے متاثرہ بھائیوں کو یاد رکھیں۔
وزیر خارحجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور حکومت نے ایک تیر میں دو شکار کیے، ایک طرف تو آپ نے ملک کے اندر سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے انتھک محنت کی تو دوسری جانب بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو ڈیفالٹ دکھانے کی کوشش کرنے والوں کو بھی دکھایا کہ کس طرح دنیا نے پاکستان کی دل کھول کر مدد کی، پاکستان کی معیشت کے بارے غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
Comments are closed.