اسلام آباد: خواتین سے صنفی امتیاز، گھریلو تشدد اور کم عمری کی شادیوں کے حوالے سے چار سالہ منصوبے کی آگہی مہم اور اس کے نتیجے میں عوام میں شعور بیدار کرنے کے منصوبے کے نتائج جاری کر دئیے گئے۔ سندھ اور خیبرپختونخوا میں موثر آگاہی سے خواتین کے ساتھ صنفی امتیاز، گھریلو تشدد کے خاتمے اور کم عمری کی شادیوں کے تدارک کے واقعات میں 54 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں منصوبے پر عمل درآمد کرنے والی تنظیم ایکٹ انٹرنیشنل کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو سید مبشر بنوری نے نیوز کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ گذشتہ چار سال سے خیبر پختونخواہ کے چار اضلاع سوات، مردان، صوابی، نوشہرہ اور صوبہ سندھ کے دو اضلاع جامشورو اور حیدرآباد کے 31 دیہات میں یہ منصوبہ چار سال قبل شروع کیا گیا۔
اس منصوبے کے تحت خواتین پر تشدد کی روک تھام، بچیوں کی کم عمری کی شادی، عورتوں کو وراثت کے حقوق کی فراہمی کیلئے منصوبہ بنایا گیا، جس کے تحٹ 19 ہزار خاندانوں کو آگہی دی گئی اور صنفی امتیاز کے خاتمے اور عورتوں پر تشدد کی روک تھام کیلئے تربیت فراہم کی گئی۔
سید مبشر بنوری نے بتایا کہ تشدد کی روک تھام اور عوامی شعور اجاگر کرنے کیلئے رضاکار گروپس بنائے گئے اور کمیونٹیز میں حقوق کیلئے قوانین کی تشہیر کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بچیوں کی کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کیلئے علماء اور اساتذہ کے گروپس قائم کئے گئے، جبکہ خواتین کو وراثتی حقوق کی فراہمی کیلئے بھی خواتین، سکول کے اساتذہ اور پولیس افسران کی تربیت کی گئی۔
اس موقع پر ایکٹ انٹرنیشنل کی چئیرپرسن، پروفیسر فرخندہ اورنگزیب نے بتایا کہ منصوبے کے اضلاع میں پولیس کے 1800 اہلکاروں کو خواتین پر تشدد کی روک تھام، ان کے حقوق کی حفاظت اور کم عمری کی شادیوں سے بچاوّ کی تربیت فراہم کی گئی۔ مجموعی طور پر 19 ہزار خاندانوں تک معلومات فراہم کی گئیں، ورکشاپس، اور تربیتی پروگرامز منعقد کئے گئے۔
مبشر بنوری نے بتایا کہ اس منصوبے سے خواتین پر تشدد اور کم عمری کی شادیوں کے تناسب میں بڑے کمی آئی ہے، جس کے مطابق 54 فیصد لوگ اب تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کی مدد کیلئے پہنچتے ہیں، جبکہ 58 فیصد عوام کے نزدیک تشدد بدترین عمل ہے جس کو روکنے کیلئے وہ اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 73 فیصد لوگ کم عمری کی شادی روکنے، خواتین کو ورثتی حق دلوانے اور تشدد کی روک تھام کیلئے قانونی راستہ اپناتے ہیں۔ اس موقع پر ساسا کی ڈاکومینٹری پیش کی گئی اور منصوبے کے اضلاع میں ہونے والے پروگرامز کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کیا گیا۔
Comments are closed.