اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد انتخابات کیلئے عوام کے پاس جائیں گے، عمران خان

ہمارے رابطے مونس الہٰی سے ہیں جب تک انکی جانب سے کوئی بیان نہیں آتا خاموشی اختیار کی جائے، عمران خان کی سینئر پارٹی و صوبائی قیادت کے اہم اجلاس سے گفتگو

لاہور : سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد انتخابات کیلئے عوام کے پاس جائیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت سیاسی صورتحال پر اہم ترین اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ کیلئے اعتماد کا ووٹ 11 جنوری کے بعد لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

زمان پارک میں ہونے والے اجلاس میں تحریک انصاف کی سینئر پارٹی قیادت کے علاوہ ارکان صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران پنجاب کی سیاسی صورتحال خاص طور پر وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کے اعتماد کے ووٹ پر تفصیلی مشاورت کی گئی، اس موقع پر شرکاء نے تجویز دی کہ ہمارے اراکین پورے ہیں، اعتماد کا ووٹ 11 جنوری کو عدالتی فیصلے کے بعد لیا جائے، اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے صوبائی وزراء کی ڈیوٹیاں بھی لگا دی گئیں۔

ذرائع کے مطابق صوبائی وزراء گروپس کی شکل میں اراکین اسمبلی سے رابطہ رکھیں گے، اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ہمارے رابطے مونس الہٰی سے ہیں جب تک انکی جانب سے کوئی بیان نہیں آتا خاموشی اختیار کی جائے، عمران خان نے سینئر قیادت کو اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ اور آئندہ الیکشن کے حوالے سے تیاریوں کی ہدایت کی۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ عدالتی فیصلے سے مشروط ہے، عدالت نے کہا تو اعتماد کا ووٹ لیں گے، ہمیں اعتماد کے ووٹ کیلئے تیاری کرنی ہے، وزراء نے جواب دیا اعتماد کا ووٹ لینا پڑا تو ہمیں مسئلہ نہیں ہوگا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہر وزیر اپنی ڈویژن کے ارکان اسمبلی کے ساتھ رابطے میں رہے گا، اعتماد کا ووٹ لیتے ہی فوری اسمبلی تحلیل کر دی جائے۔

عمران خان نے اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امپورٹڈ ٹولے کو الیکشن سے بھاگنے نہیں دیں گے، سازشی ٹولہ اسلام آباد کے بعد کراچی کے بلدیاتی الیکشن سے بھی بھاگنے کی کوشش کر رہا ہے، انہیں معلوم ہے کہ عوام نے انہیں مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ کے بعد ہم الیکشن کے لیے عوام کے پاس جائیں گے، ملک کے مسائل کا حل نئے الیکشن اور عوامی مینڈیٹ سے آنے والی حکومت ہی دے سکتی ہے۔

Comments are closed.