رجیم چینج کے بعد تحریک انصاف کو توڑنے کا منصوبہ بنایا گیا، عمران خان

اس ملک  میں بڑے بڑے عہدوں پر رہنے والے سب کو تحفے ملتے  ہیں، سب وزرائے اعظم سے تحقیقات کریں کہ کیا سب نے قانونی طریقہ کار اختیار کیا، ہماری حکومت گرانے پر بھارت  اور اسرائیل میں خوشی منائی گئی۔ اس سازش میں پلان بنا ہوا ہے کہ سب سے بڑی جماعت کو اپنی فوج کے ساتھ لڑوا دیا جائے۔۔ مجھے نہیں پتہ کہ ڈرون حملے میں پاکستان کی ایئراسپیس استعمال ہوئی ہے یا نہیں، مغربی اخبار پڑھیں تو وہ کہہ رہے ہیں کہ کوئی ڈیل ہوئی ہے۔ ٹی ٹی پی کی خیبرپختونخوا میں سرگرمیاں سب دیکھ رہے ہیں، عمران خان

اسلام آباد : چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک  میں بڑے بڑے عہدوں پر رہنے والے سب کو تحفے ملتے  ہیں، سب وزرائے اعظم سے تحقیقات کریں کہ کیا سب نے قانونی طریقہ کار اختیار کیا، ہماری حکومت گرانے پر بھارت  اور اسرائیل میں خوشی منائی گئی۔ اس سازش میں پلان بنا ہوا ہے کہ سب سے بڑی جماعت کو اپنی فوج کے ساتھ لڑوا دیا جائے۔۔ مجھے نہیں پتہ کہ ڈرون حملے میں پاکستان کی ایئراسپیس استعمال ہوئی ہے یا نہیں، مغربی اخبار پڑھیں تو وہ کہہ رہے ہیں کہ کوئی ڈیل ہوئی ہے۔ ٹی ٹی پی کی خیبرپختونخوا میں سرگرمیاں سب دیکھ رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ بیرونی ساز ش کے تحت ہماری حکومت کو ہٹایا گیا۔ میر صادق اور میر جعفر نے مل کر اس سازش کا کامیاب کیا۔ ہماری حکومت گرانے پر بھارت  اور اسرائیل میں خوشی منائی گئی۔ اس سازش میں پلان بنا ہوا ہے کہ سب سے بڑی جماعت کو اپنی فوج کے ساتھ لڑوا دیا جائے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کوشش کی جا رہی ہے ایسا لاجک دیا جائے کہ ہم ایک دوسرے کے مخالف ہیں۔  سب کو تکلیف تھی کہ فوج اور حکومت ایک پیج پر چل رہی ہے۔ 800کے قریب جعلی سائٹس پر پاکستان کیخلاف پراپیگنڈہ کیا جا رہا تھا۔ نواز شریف چھپ کر نریندر مودی سے میٹنگ کر رہے  تھے۔  ان  کے اربو ں ڈالر باہر پڑے ہیں۔ ان کی چوری کا ذکر ہر جگہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ 25مئی کو پرامن احتجاج میں عوام پر بڑا ظلم کیا جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ لوگوں کے گھروں میں گھسے، عورتوں اور بچوں پر شیلنگ کی گئی، ضمنی انتخابات  میں الیکشن کمیشن ان کے ساتھ ملا ہوا تھا۔ انہوں نے پوری کوشش کی کہ الیکشن میں کسی طرح ہمیں شکست دی جائے۔ پنجاب میں ساری جماعتوں نے مل کر ہمارے خلاف ضمنی الیکشن میں حصہ  لیا۔ اس ظلم کے پیچھے یہی سوچ تھی کہ اس پارٹی کو کرش کر دیا جائے۔ انہیں پورا اعتماد تھا کہ یہ ضمنی الیکشن بھی جیت جائیں گے۔  ان سب جماعتوں نے مل کر الیکشن لڑا پھر بھی ہار گئے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو سب کچھ دینے والی پارٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جھوٹی رپورٹس بنا کر تحریک انصاف کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن کو سب کچھ دینے والی پارٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جھوٹی رپورٹس بنا کر تحریک انصاف کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہوا ہے، عارف نقوی 2012 میں رائزنگ اسٹار تھا۔ توشہ خانہ کیس کے ذریعے بھی مجھے نااہل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس ملک  میں بڑے بڑے عہدوں پر رہنے والے سب کو تحفے ملتے  ہیں، سب وزرائے اعظم سے تحقیقات کریں کہ کیا سب نے قانونی طریقہ کار اختیار کیا، زرداری نے توشہ خانہ سے 3 گاڑیاں لیں، نواز شریف نے ایک گاڑی لی۔ سازش کا تیسرا حصہ میری کردار کشی ہے۔ یہ میری کردار کشی کر کے کسی کیس میں پھسانا چاہتے ہیں۔ میرے موقف رکھنے والے چینلز  اور یوٹیوبرکو  تنگ کیا جا رہا ہے۔  یہ لوگ چاہتے ہیں کہ عمران خان کو عوام کے سامنے ذلیل کیا جائے۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت گرانے والے مضبوط پاکستان نہیں چاہتے۔ مجھے نہیں پتہ کہ ڈرون حملے میں پاکستان کی ایئراسپیس استعمال ہوئی ہے یا نہیں، مغربی اخبار پڑھیں تو وہ کہہ رہے ہیں کہ کوئی ڈیل ہوئی ہے۔ ٹی ٹی پی کی خیبرپختونخوا میں سرگرمیاں سب دیکھ رہے ہیں۔ ٹی ٹی پی تو امریکا کے حمایتیوں کیخلاف تھی،ٹی ٹی پی کی  جانب سے تحریک انصاف کے رہنماو ں  کو دھمکیاں آرہی ہیں۔ ہماری پارٹی کو کمزرو کرنے کیلئے ایک سازش کی جا رہی ہے، شہباز گل نے اگر کچھ کہا تو اسے صفائی کا موقع ملنا چاہئے،ہم کبھی اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہتے۔ میرے بیرونی ملک کوئی پیسے نہیں پڑے ،میر ا جینا مرنا یہاں ہے۔ ہم نے صرف اس ملک کا سوچا، ہماری ساری جدوجہد اس ملک کیلئے تھی۔ ہم نے ہر وقت صرف پاکستان کو سوچا،ہمارے پاس اسٹریٹ پاور ہے،ہم پورے ملک کو بند کرسکتے  ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے کبھی پرتشدد احتجاج نہیں کیا،ہمارے سارے احتجاج پرامن  ہوئے،ماضی میں بھی مختلف سیاسی رہنماؤں نے بہت کچھ کہا،ان سب کے کلپ ہمارے پاس موجود ہیں،اس ملک سے پیسے لوٹ کر باہر لے کر جانے والے کیسے محب وطن ہوسکتے ہیں؟ پاکستان کو اس وقت سب سے بڑی ضرورت سیاسی استحکام ہے، ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے صاف اور شفاف الیکشن کی ضرورت ہے۔

Comments are closed.