اسلام آباد: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 50 ارب کا اضافہ کرکے 450 ارب روپے کردیاگیا،ینظیر تعلیمی وضائف کا دائرہ کار83 لاکھ بچوں تک بڑھادیا گیا۔ 52 فیصدوضائف بچیوں کو دیئے جائیں گے۔ 92 ہزار طالبعلموں کو بینظیر انڈرگریجویٹ سکالرشپ دیاجائے گا۔
مالی سال دو ہزار تئیس چوبیس کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے اپنی تقریر میں کہا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام غربت سے نمٹنے کیلئے حکومت پاکستان کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے، مالی سال دو ہزار اکیس بائیس میں اس پروگرام کیلئے250ارب روپے مختص کئے گئے تھے، موجودہ حکومت نے اس کو 360ارب روپے تک بڑھادیاتھا،رواں مالی سال کے دوران اس مد میں 40ارب کا اضافہ کرکے 400ارب کیاگیا جبکہ اگلے مالی سال کے دوران حکومت نے اس مد میں 450ارب روپے فراہم کرنے کی تجویز دی ہے،جس کے تحت 93لاکھ خاندانوں کو 8750روپے فی سہ ماہی کے حساب سے بینظیرکفالت کیش ٹرانسفرکی سہولت میسرہوگی،اس مقصد کیلئے 346ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،جبکہ آئندہ مالی سال میں افراط زرکی مماثلت سے اس میں اضافہ بھی کیاجائے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ بینظیر تعلیمی وظائف پروگرام کا دائرہ 60لاکھ بچوں سے بڑھاکرتقریبا83لاکھ تک کیاجائے گا،جن میں 52فیصد تعدادبچیوں کی ہے،ان وظائف کیلئے 55ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ 92ہزارطالبعلموں کوبینظیر انڈرگریجویٹ سکالرشپ دیاجائے گا جس کیلئے 6ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بینظیر نشوونماپروگرام تمام اضلاع میں جاری رہےگا اور پروگرام سے مستفید ہونیوالے بچوں کی تعداد بڑھاکر15لاکھ کی جائے گی،جس کیلئے 32ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
Comments are closed.