غلطیوں پر معافی مانگیں پھر بات ہوگی،ہم نے سیاست قربان کردی، جاوید لطیف
آئندہ 2 ہفتے معاشی۔ دفاعی اور سیاسی لحاظ سے بہت اہم ہیں،مختلف حلقوں سے نرم مداخلت کی آوازیں اٹھ رہی ہیں،اداروں میں بیٹھے کچھ لوگ خواہشات کی تکمیل میں سب کر رہے ہیں،عمران خان کو جو ٹاسک ملا ہوا ہے،یہ وہی کررہا ہے، میاں جاوید لطیف
اسلام آباد : وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے آئندہ 2 ہفتے معاشی۔ دفاعی اور سیاسی لحاظ سے بہت اہم ہیں۔مختلف حلقوں سے نرم مداخلت کی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان کسی جماعت کو چور ڈاکو کہہ کر کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں؟۔ماضی میں مداخلت کرتے ہوئے قومی مفاد کا احساس تھا؟۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پہلے ماضی کی غلطیوں پر معافی مانگیں پھر قومی مفاد پر بات ہو گی۔اداروں میں بیٹھے کچھ لوگ خواہشات کی تکمیل میں سب کر رہے ہیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ کوئی کہتا ہے صدارتی نظام ہو تو کوئی 18 ویں ترمیم ختم ہو کہتا ہے۔عمران خان کو جو ٹاسک ملا ہوا ہے۔یہ وہی کررہا ہے۔ہم اپنی پچھلی پریشانیوں اور مشکلات کو بھلا کر پاکستان کیلئے آگے بڑھنا چاہتے تھے۔جب ہم نے کہا تھا۔الیکشن کرائیں تو کہا گیا 2023 سے پہلے نہیں ہو سکتے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی غیر آئینی کام کرتا ہے۔تو اس پر کوئی مقدمہ نہیں ہوتا۔کوئی اس ڈپٹی اسپیکر کو عدالت میں نہیں بلاتا ہے۔پاکستان بنانے والوں کو یہاں غدار ہے کے القابات دیئے گئے۔قومی جماعتوں کو منصوبہ بندی کے ذریعے کمزور کیا جاتا ہے۔رات کے وقت سپریم کورٹ کی دیواریں پھلانگی گئیں۔آج قومی حکومت کی راہ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ کہتے ہیں ملک میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت ہونی چاہیے جب کہ ریاست بچانے کیلئے ہم نے سیاست قربان کی۔ہم کسی صورت بھی عدم اعتماد لانے میں راضی نہیں تھے۔مگر تمام اتحادی جماعتوں اور ہمیں ملکی مفاد کی خاطر راضی ہونا پڑا۔اس قربانی کو ہم رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔پاکستان کی بڑی جماعت کو ہضم نہیں ہونے دیں گے۔ملک کے موجودہ حالات میں نواز شریف زیادہ دیر تک باہر نہیں رہیں گے۔ںواز شریف کو ہائی جیکر بنانے سے ابھی تک قوم میں شعور بیدار ہو چکا ہے۔
Comments are closed.