پی ٹی آئی کو اداروں کیخلاف بیانات سے روکنے کی اپیل، رجسٹرار آفس کے اعتراضات کالعدم قرار

رجسٹرار سپریم کورٹ کا کام انتظامی امور دیکھنا ہے، اپیلوں اور درخواستوں سے متعلق قانونی معاملات دیکھنا عدالت کا اختیار ہے، آئین کے مطابق رجسٹرار عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتا ہے، سپریم کورٹ

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کو قومی اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانات سے روکنے کی اپیل پر رجسٹرار آفس کے قانونی اعتراضات کالعدم قرار دے دیے ہیں۔

عدالت عظمیٰ کے جسٹس منصور علی شاہ نے درخواست گزار قوسین فیصل کی درخواست پر ان چیمبر سماعت کی تھی۔ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو قومی اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانات دینے سے روکنے کی اپیل پر ان چیمبر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔حکمنامے میں درخواست گزار کو انتظامی اعتراضات دور کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ درخواست آئندہ دو ہفتوں میں سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کا کام انتظامی امور دیکھنا ہے، اپیلوں اور درخواستوں سے متعلق قانونی معاملات دیکھنا عدالت کا اختیار ہے، آئین کے مطابق رجسٹرار عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتا ہے۔عدالت عظمیٰ کے جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ رولز کے مطابق رجسٹرار درخواست کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ نہیں کر سکتا، آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر درخواست پر رجسٹرار فیصلہ نہیں دے سکتا ہے۔

Comments are closed.