تین عدالتوں میں پیشیاں ، سینئر صحافی عمران ریاض کو ضمانت نہ مل سکی
اسلام آباد ہائیکورٹ ، اٹک کی مقامی عدالت کے بعد راولپنڈی کی عدالت نے بھی کیس کو دائر اختیار سے باہر قرار دے دیا۔
اسلام آباد : صحافی عمران ریاض کیس میں پیشرفت نہ ہو سکتی۔اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت اٹک اور راولپنڈی کی ضلعی عدالتوں نے کیس کو اپنے دائر اختیار سے باہر قرار دے دیا۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے صحافی عمران ریاض کی گرفتاری کیخلاف درخواست پرسماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ رات ریورٹ آئی عمران ریاض کوپنجاب سے گرفتارکیا گیا گرفتاری اٹک سے ہوئی جواس عدالت کا دائرہ اختیارنہیں لاہورہائیکورٹ اس معاملے کودیکھ سکتی ہے۔
عمران ریاض کو اٹک میں علاقہ مجسٹر مجسٹریٹ یاسر تنویر کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ نے عدالت سے درخواست کی کہ سپریم کورٹ نے پیکا آرڈیننس کے تحت گرفتاری سے روکا ہے۔ میرے موکل فوری رہا کیا جائے۔۔عدالت نے سماعت کے بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران ریاض کیس ایف آئی اے عدالت راولپنڈی کو بھجوایا۔
راولپنڈی میں اسپیشل مجسٹریٹ پروایز خان کی عدالت میں سماعت کے بعد عمران ریاض خان کو دوبارہ اٹک عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ پرویز خان نے ایف آئی اے کی دفعات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیس میری عدالت میں نہیں بنتا۔میں ایف آئی اے کا جج ہوں
Comments are closed.