کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ، سکیورٹی گارڈ زخمی
سیکیورٹی گارڈ نے سینے پر گولیاں کھا کر پاکستانی ناظم الامور کو بچایا۔ سیکیورٹی گارڈ کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہوں اور واقعے کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کا ٹویٹ
اسلام آباد: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے میں گارڈ زخمی ہو گیا۔
کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر فائرنگ ہوئی، پاکستانی ناظم الامورعبید نظامانی فائرنگ کے واقعے میں محفوظ رہے لیکن ان کے گارڈ گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق گولیاں قریبی عمارت سے چلائی گئیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کابل حملے پر مزمت کرتے ہوئے کہا کہ کابل میں اپنے ہیڈ آف مشن پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور سیکیورٹی گارڈ کی بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں۔ سیکیورٹی گارڈ نے سینے پر گولیاں کھا کر پاکستانی ناظم الامور کو بچایا۔وزیراعظم نے کہا کہ سیکیورٹی گارڈ کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہوں اور واقعے کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کے مطابق کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے عملے پر حملہ کیا گیا، حملے میں ناظم الامور عبید الرحمن نظامانی کو نشانہ بنایا گیا،ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ناظم الامور کو بچاتے ہوئے گارڈ اسرار محمد شدید زخمی ہوئے، پاکستانی کابل میں ناظم الامور پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے،ترجمان دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ افغان حکومت حملے کی تحقیقات کرے۔ افغانستان میں پاکستانی سفارتی مشن کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
Comments are closed.