حملہ آورنشئی،عمران خان کوٹانگوں پر2 گولیاں لگیں،تحقیقات جاری

جائے وقوعہ سے گولیوں کے 11 خول ملے،بظاہرلگتا ہے کہ ملزم کے گھر والے حملے سے متعلق ناواقف تھے،ملزم مارچ کے شرکا کو نماز پڑھنے اور کنٹینر پر لگے پارٹی ترانے بند کرانے کا کہتا رہا،مسجد کی چھت پر جانا چاہتا تھا انتظامیہ نے جانے نہ دیا،حملے کی تفتیش محکمہ انسداد دہشتگردی کے سپرد،17 گھنٹے بعد بھی واقعے کا مقدمہ درج نہ ہوا

سابق وزیراعظم عمران خان پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔جس میں پولیس اور فرانزک ٹیمیں جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کرنے میں مصروف ہیں۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم نوید اور اس کے گھر والوں سے بھی تحقیقات جاری ہیں جبکہ جائے وقوعہ سے ملنے والی گولیوں کے خول اور ویڈیوز کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے حملے کے لیے نائن ایم ایم پستول استعمال کیا، ملزم سے پستول، 2 میگزین اور 20 گولیاں برآمد ہوئی ہیں جبکہ جائے وقوعہ سے گولیوں کے 11 خول ملے ہیں جن میں سے 9 خول نائن ایم ایم پستول اور 2 دیگراسلحہ کے ہیں۔

خول ملنے کی ڈائریکشن بتاتی ہے کہ 9 خول نیچے سے اوپر اور 2 کنٹینر سے نیچے کی طرف فائر ہوئے، ملزم پستول کے ساتھ 2 میگزین لےکرتیاری سے آیا تھا جب کہ ملزم نے پستول کے ساتھ 46 گولیاں بھی خریدیں۔

ابتدائی تفتیش میں کہا گیا ہے بظاہرلگتا ہے کہ ملزم کے گھر والے حملے سے متعلق ناواقف تھے، ملزم کے گھر والوں سے بھی تحقیقات جاری ہیں، وہ حفاظتی تحویل میں ہیں۔عمران خان پر حملہ کرنے والا ملزم نوید نشے کا عادی ہے۔حملہ آور نے پہلے مسجد کی چھت استعمال کرنے کی کوشش کی لیکن نماز عصر کی وجہ سے پولیس نے ملزم کو چھت پر نہ جانے دیا۔ملزم نوید بائی پاس روڈ کے ذریعے جائے وقوعہ تک پہنچا۔ملزم مارچ کے شرکا کو نماز پڑھنے اورکنٹینر پر لگے پارٹی ترانے بند کرانے کا کہتا رہا۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے کنٹینر سے 15 سے 20 قدم کےفاصلے پرپورا برسٹ فائر کیا۔ 8 گولیاں چلنے کے بعد ایک گولی پستول میں پھنس گئی۔

ادھر عمران خان پر حملے کی تفتیش محکمہ انسداد دہشتگردی کےسپرد کردی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم نوید کو تفتیش کے لیے لاہور منتقل کردیا گیا جہاں ملزم کو چوہنگ میں قائم سی ٹی ڈی کے سیل میں پہنچادیا گیا ہے جب کہ ملزم سے سی ٹی ڈی سمیت دیگراداروں کی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق ملزم کے بیان کے بعد پولی گرافک ٹیسٹ کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ واقعہ کا مقدمہ سی ٹی ڈی یا مقامی تھانے میں درج کیا جائےگا۔

دوسری جانب جناح اسپتال انتظامیہ کے مطابق عمران خان کو دونوں ٹانگوں میں ایک ایک گولی لگی۔جناح اسپتال انتظامیہ کے مطابق جناح اسپتال کے شعبہ آرتھوپیڈک کے سربراہ ڈاکٹرسجادگورایہ کی سربراہی میں میڈیکل ٹیم نے عمران خان کامیڈیکولیگل کیا، فارنزک ڈاکٹرفرحت سلطانہ بھی میڈیکل ٹیم میں شامل تھیں۔اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ جب عمران خان کو شوکت خانم اسپتال لایا گیا تو وہ بے ہوش تھے، ان کی دونوں ٹانگوں میں ایک ایک گولی لگی، دائیں ٹانگ پرگولی چھوکرگزری، دوسری گولی نے بائیں ٹانگ کی ہڈی کومتاثرکیا۔انتظامیہ کے مطابق عمران خان کی دونوں ٹانگوں پرزخموں کے 16نشانات پائے گئے ہیں۔

ادھر 17 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا جا سکا۔

Comments are closed.