اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران دور حکومت میں کرپشن کے نئے طریقے دریافت کیے گئے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو جعلی صادق و امین کا لقب دیا گیا اور شہزاد اکبر نام نہاد مشیر احتساب تھے۔ شہزاد اکبر عمران خان دور حکومت میں معاملات مینج کرتے تھے۔ ایک ڈاکیومنٹ ترتیب دیا گیا جسے مصدق ملک شیئر کریں گے۔ جس میں منصوبہ بنایا گیا کہ کس طرح 50 ارب روپے بچانا ہیں اور حصہ نکالنا ہے۔ ڈاکیومنٹ منظور کروالیا گیا تو شہزاد اکبر وہاں گئے اور پورا عمل مکمل کروایا۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ایسٹ ریکوری یونٹ کے حوالے سے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور کمیٹی ڈیل سے متعلق حقائق کابینہ اجلاس میں پیش کرے گی۔ بحریہ ٹاؤن کے 50 ارب روپے کو تحفظ فراہم کیا گیا اور بحریہ ٹاؤن نے یہ زمین القادر ٹرسٹ کے نام منتقل کی۔ ڈونر بحریہ ٹاؤن اور دوسری جانب بشریٰ بی بی کے دستخط ہیں جبکہ سابقہ خاتون اول خود اس کا حصہ تھیں اور خود سائن کیا۔ ٹرسٹی سابقہ خاتون اول اور عمران خان ہیں اور ہاؤسنگ سوسائٹی نے ایک ٹرسٹ کو 458 کنال زمین عطیہ کی۔وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ٹرسٹ عمران خان اور ان کی اہلیہ کے نام پر ہے۔ گزشتہ دور حکومت میں کرپشن کے نئے طریقے دریافت کیے گئے اور عمران خان نے تمام معاملات میں اپنا حصہ وصول کیا۔
Comments are closed.