لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین سے استعفے کا مطالبہ کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ جاوید اقبال میں اگر کوئی شرم وحیا ہے تو سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھنے کے بعد استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل بھی کہہ رہی ہے کہ موجودہ حکومت پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت ہے، چینی، آٹے اور پٹرول سمیت ہر چیز میں کرپشن کی گئی جبکہ مالم جبہ اور بی آر ٹی میں کرپشن پر جواب دینے کو کوئی تیار نہیں بلکہ کرپشن کے سوال پردھمکی دی جاتی ہے۔
انہوں نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب میں اگر کوئی شرم و حیا ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا ہے تو استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں، نیب کے غیر آئینی و غیر جمہوری ادارے کو تالا لگادیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کا کوئی جواز نہیں بنتا، عدالتی فیصلے کے بعد نیب کے سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، نیب کالا قانون ہے اس کوبند ہونا چاہیے، نیب کو صرف اپوزیشن کے خلاف اور سیاسی انجینیئرنگ کے لیے استعمال کیا جا رہاہے، نیب کو ختم کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکھٹا ہونا چاہیے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اسامہ بن لادن کو شہید کہا گیا اس پرسوال اٹھایا تو اس پر بھی کوئی جواب نہیں آیا، احسان اللہ احسان کو جب چھوڑا گیا اس پر قومی اسمبلی میں سوال اٹھایا گیا تاہم کوئی جواب نہیں آیا، احسان اللہ احسان نے دھمکی دی تو کسی حکومت کے نمائندے نے مذمت نہیں کی۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ احسان اللہ احسان کس کے پاس تھا اور کیسے فرار ہوا، احسان اللہ احسان عام قیدی نہیں تھا بلکہ آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) پشاور پر حملے میں ملوث تھا۔
Comments are closed.