بیوروکریسی بھی نیب سے پریشان۔۔سینٹرل سلیکشن بورڈسے پارلیمنٹرینز کو نکالنے کی تجویز

اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں اور کابینہ اراکین کے بعد اعلیٰ بیوروکریسی نے قومی احتساب بیورو کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر سوالات اٹھا دیئے، سول سرونٹس نے سینٹرل سلیکشن بورڈ سے پارلیمنٹرینز کو نکالنے اور وفاقی وزراء کو متبادل پرنسپل اکاؤنٹنٹنگ آفیسرز بنانے کی تجویز دے دی۔

بیورو کریٹس کے سب سے بڑے فورم سیکرٹریز کمیٹی کے حالیہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے لے آیا، اس اہم اجلاس میں بیوروکریسی نے بھی نیب کے احتسابی عمل پر سوالات اٹھاتے ہوئے سیاسی مداخلت اور نیب کی ہراسمنٹ سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

سینئر بیوروکریٹس مختلف معاملات پر اپنے تحفظات کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے اراکین سے مذاکرات کریں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بیوروکریسی نے سینٹرل سلیکشن بورڈ سے پارلیمنٹرینز کو نکالنے  اور وفاقی وزراء کو متبادل پرنسپل اکاؤنٹنٹنگ آفیسرز بنانے کی تجویز دی ہے۔

اجلاس میں سول سرونٹس کو سیاسی مداخلت سے الگ رکھنے، نیب کی جانب سے ہراساں کیے جانے سے تحفظ فراہمی اور سول سرونٹس سے متعلق نیب آرڈیننس کی ترامیم منظور کر کے ان پر عمل درآمد یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیاہے۔

سیکرٹریزکمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ سول سرونٹس کے احتساب کیلئے ایک طے شدہ نظام وضع کر الزامات کو پہلے کمیٹی میں جائزہ لینے دیا جائے، یہ کمیٹی خزانہ، کابینہ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ چیف سیکرٹری پرمشتمل ہو۔

بیورو کریٹس کے سب سے بڑے فورم سیکرٹریز کمیٹی کے اجلاس میں سرکاری افسران کے لئے تعیناتی کی مدت کا تحفظ یقینی بنانے، بیوروکریٹس کے بار بار تبادلوں اور تقرریوں کے بڑھتے رجحان کی حوصلہ شکنی کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

Comments are closed.