پاک چین ٹیکنالوجی اشتراک ،مٹیاری لاہور پاور منصوبے میں روبوٹس بھی کام کریں گے

اسلام آباد: انسان نہیں ، اب دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ربوٹس کام کریں گے ۔ چین میں بنائے گئے 20 روبوٹس 660 کےوی کے مٹیاری لاہور پاور ٹرانسمیشن اینڈ ٹرانسفارمیشن پروجیکٹ میں مارچ سے کام شروع کر دیں گے ۔

گوادر پرو کے مطابق یہ ربوٹس منصوبے میں استعمال ہونے والی مشینری کے معائنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے کیونکہ روایتی طریقوں کے کئی نقصانات ہیں جو منصوبے کے معیار پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

 چین کی اسٹیٹ گرڈکارپوریشن نے 2012 میں والو ہال کے لیے انٹیلیجنٹ انسپکشن روبوٹ سسٹم پر کام کا آغاز کیا۔ اس کا مقصد کسی بھی منصوبے کی روایتی مانٹیرنگ اور مینئیول چیکنگ میں ہونے کوتائیوں سے بچنا تھا۔ روبوٹ کا یہ نظام ہرطرح کے حالات میں مانیٹرنگ کی مکمل صلاحیت رکھتاہے ۔انسپکشن روبوٹس سے نہ صرف افرادی قوت کیساتھ آپریشن اور مرمتی اخراجات میں کمی آئے گی بلکہ منصوبے کی مانٹیرنگ اور معائنے میں بھی آسانی پید اہوگی۔

 رواں سال مارچ میں والووو ہال انٹیلی جنس انسپکشن روبوٹ سسٹم کے جائزے کے لیے چار ٹیکنیشنز کی ٹیم مقرر کی گئی تھی جس کے بعد منصوبے کے لیے بیس روبوٹس کے استعمال کی اجازت دی گئی ۔ اس وقت چین کے بڑے پاور ٹرانسمیشن اسٹیشنزمنصوبوں میں 270 والوو ہال روبوٹس کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ 660 کے وی کا مٹیاری لاہور پاور پراجیکٹ ، سی پیک منصوبے کا حصہ ہے اور یہ پہلی ہائک وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ ٹرانسمیشن لائن جو پاکستان اور چین مشترکہ طور پر مکمل کر رہے ہیں۔

Comments are closed.