اعظم سواتی سندھ سے اسلام آباد منتقل، مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ
قانون کی حکمرانی اورآزاد عدلیہ کےلئے جدوجہد جاری رکھیں گے:تحریک انصاف کے سینیٹرکی سب جیل سے ویڈیولنک کے ذریعے حاضری،تفتیشی افسر کو چالان جمع نہ کرانے پرشوکاز نوٹس جاری،آئندہ سماعت پر چالان نہ آیا تو آپ کی تنخواہ بند کردی جائے گی:جج محمد شبیر
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے متنازعہ ٹویٹ کیس میں گرفتارسینیٹر اعظم سواتی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی۔اعظم سواتی نے ویڈیو لنک کےذریعے سب جیل سے حاضری لگائی۔کہا قانون کی حکمرانی اورآزاد عدلیہ کےلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔عدالت نے قانونی ٹیم کو اعظم سواتی سے ملاقات کی اجازت دے دی۔جج محمد شبیر نے تفتیشی افسر کو چالان جمع نہ کرانے پرشوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج نوٹس دے رہا ہوں آئندہ سماعت پر چالان نہ آیا تو آپ کی تنخواہ بند کردی جائے گی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر نے اعظم سواتی کیخلاف متنازع ٹویٹ کیس کی سماعت کی۔تفتیشی افسر عدالت کے روبروپیش ہوئے۔اعظم سواتی کی سب جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگائی گئی۔حاضری لگانے کے دوران جج محمد بشیر نے اعظم سواتی سے استفسار کیا کہ سواتی صاحب آپ کیسے ہیں؟۔جس پر اعظم سواتی نے جواب دیا کہ میں ٹھیک ہوں۔قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
دوران سماعت اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اعظم سواتی سینئرسیاستدان ہیں ان کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے۔وہ نہیں ہونا چاہئے۔کل اعظم سواتی کی درخواست ضمانت اسپیشل کورٹ میں لگی ہوئی تھی۔ فیصلے سے قبل جج کا تبادلہ کر دیا گیا۔ایسا مذاق آج تک نہیں دیکھا۔ بابراعوان نے اعظم سواتی سے ملاقات کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔اعظم سواتی کو صبح سکھر سے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا۔جہاں سے اسلام آباد پولیس انہیں اپنے ساتھ لے گئی۔
Comments are closed.