پارلیمنٹ کے دائرے میں مداخلت نہ کریں، سپیکرکا چیف جسٹس کوخط

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام خط لکھ دیا۔اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پانچ صفحات پر مشتمل خط لکھا گیا ہے۔خط کی کاپی اٹارنی جنرل اور سپریم کورٹ رجسٹرار کو بھی ارسال کر دی گئی ہے۔

سپیکر نے سپریم کورٹ کے بعض حالیہ فیصلوں کو قومی اسمبلی کے آئینی اختیارات میں مداخلت کے مترادف قرار دیتے ہوئے خط مئں آئین کے آرٹیکل 73 , آرٹیکل 79 سے لیکر 85 تک کا حوالے دیا ہے۔

سپیکر کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ نے ہمیشہ عدلیہ کی آزادی کا احترام کیا ہے۔تین رکنی بنچ نے قومی اسمبلی کے اقدامات کو نظر انداز کیا ہے۔انتخابی اخراجات کا معاملہ خزانہ کمیٹی نے ایوان کو بھیجا ہے۔ضروری ہے کہ ہر ادارہ اپنی حدود میں رہے۔کسی دوسرے کے اختیار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ سیاسی معاملات سیاسی جماعتوں کو حل کرنے دیں۔پارلیمان عدلیہ کی آزادی و خود مختاری پر یقین رکھتی ہے۔پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار کا احترام کیا جائے۔اداروں کو اپنی حدود سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے۔عوام نے جمہوریت کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں۔بار بار فنڈ جاری کرنے کے احکامات محاز آرائی کا سبب بن رہے ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ رقم دینے کی درخواست مسترد ہونے کا مطلب وزیراعظم اور حکومت پر قومی اسمبلی کا عدم اعتماد نہیں۔چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان انفرادی اور اجتماعی طورپر پارلیمنٹ کے دائرے میں مداخلت نہ کریں۔آئین کی سربلندی، تحفظ ،دفاع اور جمہوری اقدار کے لئے ہم سب کو مل کرکام کرنا ہوگا۔دستوری تقسیم کے مطابق تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنے کو یقینی بنانا چاہیے۔آئینی دائرے میں رہنے سے ہی ریاست کو اداروں کے درمیان تنازعات سے بچایا جا سکتا ہے۔

Comments are closed.