فواد چودھری کا راہداری ریمانڈ منظور، میڈیکل کرانے کا حکم

جو مقدمہ بنایا گیا وہ یہ کہ آپ نے الیکشن کمیشن کی توہین کی جو بغاوت ہے، میں کہتا ہوں 22 کروڑ لوگ بھی نکلیں اور اس نظام سے بغاوت کریں ورنہ آپکے بچے بھی اس نظام میں پس جائیں گے، ہم جیلوں میں جا رہے ہیں، یہ ہتھکڑیاں ہمارا زیور ہے، ہم انشاءاللہ آزمائشوں پر پورا اتریں گے، فواد چودھری کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو

لاہور : لاہور کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف رہنما فواد چودھری کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا۔ پولیس نے سخت سکیورٹی میں فواد چودھری کو لاہور کی کینٹ کچہری عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ اس موقع پر ان کو ہتھکڑی لگائی گئی تھی۔
لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ رانا مدثر نے کیس کی سماعت کی جبکہ اس موقع پر پولیس نے فواد چودھری کے رہداری ریمانڈ کی استدعا کی۔پراسیکیوشن نے کہا کہ کوہسار پولیس نے فواد چودھری کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اس لیے ملزم کی اسلام آباد منتقلی کے لیے راہداری ریمانڈ ضروری ہے۔فواد چودھری کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد کا 4 گھنٹے کا راستہ ہے، راہداری ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے، یہ جائیں اور اسلام آباد میں جا کر پیش کریں، ایک روزہ راہداری ریمانڈ لے کر کہیں اور لے کر جانا چاہتے ہیں۔فواد چودھری کے وکیل نے کہا کہ سفری ریمانڈ نہیں بنتا، ان کی ہتھکڑی بھی کھولی جائے، دونوں ہاتھوں کی بجائے ایک ہاتھ پر ہتھکڑی لگائیں۔وکیل کے دلائل پر عدالت نے کہا کہ آپ فضول باتوں میں وقت ضائع کر رہے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے فواد چودھری کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا اور ان کا سروسز ہسپتال سے میڈیکل کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ فواد چودھری کو میڈیکل کے بعد اسلام آباد روانہ کیا جائے، عدالتی حکم کے بعد پولیس فواد چوہدری کو لے کر روانہ ہو گئی۔فواد چودھری کو اسلام آباد منتقل کرنے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں پولیس ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ جو مقدمہ بنایا گیا وہ یہ کہ آپ نے الیکشن کمیشن کی توہین کی جو بغاوت ہے، میں کہتا ہوں 22 کروڑ لوگ بھی نکلیں اور اس نظام سے بغاوت کریں ورنہ آپکے بچے بھی اس نظام میں پس جائیں گے، ہم جیلوں میں جا رہے ہیں، یہ ہتھکڑیاں ہمارا زیور ہے، ہم انشاءاللہ آزمائشوں پر پورا اتریں گے۔
اس سے پہلے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو پنجاب پولیس نے لاہور میں ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کر لیا ہے۔اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کے خلاف مقدمہ سیکرٹری الیکشن کمیشن کی مدعیت میں تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی جیسی ہو گئی ہے ، فواد چوہدری نے اپنے بیان میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر ممبران اور انکی فیملیز کو ڈرایا دھمکایا ہے۔ فواد چوہدری نے ریاست میں انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
دوسری جانب فواد چودھری کی گرفتاری پر اسلام آباد پولیس نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ادارے کی درخواست پر فواد چودھری کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا، فواد چودھری نے آئینی اداروں کے خلاف شرانگیزی پیدا کرنے اور لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے، مقدمے پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے،فواد چودھری نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو ان کے فرائض منصبی سے روکنے کے لئے ڈرایا دھمکایا۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے اپنے ٹویٹر پیغام میں فواد چودھری کی گرفتاری کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کو پولیس نے ان کے گھر سے ابھی گرفتار کرلیا ہے، امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے ۔
فرخ حبیب نے اپنے ایک اور بیان میں چند گاڑیوں کی فوٹیج بھی شیئر کی اور دعویٰ کیا کہ پولیس کی یہ گاڑیاں فواد چودھری کو گرفتار کر کے لے جا رہی ہیں۔
فواد چودھری کی اہلیہ کے مطابق 8 سے 10 پولیس والے آئے اور بغیر وارنٹ دکھائے گرفتار کر کے لے گئے، بتایا جائے فواد چودھری کو کیوں گرفتار کیاگیا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے خدشات کے پیش نظر پی ٹی آئی کے سینئر رہنماء اور کارکنان کی بڑی تعداد رات گئے زمان پارک کے باہر جمع ہو ئی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ عمران خان زمان پارک میں موجود ہیں، گرفتار کر کے دکھائیں، عمران خان کو گرفتار کرنا ایک سازش ہے، ہماری شرافت کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔کارکن ملک میں فسطائیت قائم نہیں کرنے دیں گے۔

Comments are closed.