ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کی خراب کارکردگی کے پس پردہ حقائق،اہم انکشافات

ٹوکیو اولمپکس کے دوران پاکستان کو خاطرخواہ کامیابی نہ ملنے کے پیچھے متعلقہ حکام کی غفلت، اقرباء پروری کا انکشاف ہوا ہے، وفاقی وزیربین الصوبائی رابطہ کہتی ہیں کہ آئندہ کسی کو بھی پاکستان کا نام بدنام نہیں کرنے دیا جائے گا۔

وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے ٹوکیو اولمپکس کے حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس کو جس طرح مینیج کیا گیا اس حوالے سے قائمہ کمیٹی اور قومی اسمبلی میں خاصی تشویش پائی گئی،انہوں نے کہا کہ طلحہ طالب کے والد کوچ ہیں اس کے باوجود ان کی ایکریڈیشن نہیں کروائی گئی بلکہ طلحہ طالب کے والد کی جگہ خاص آدمی کو بھیجا گیا۔

ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ بیڈ منٹن میں اگر کوئی بچی جاتی ہے تو ان کے بھی کوچ کی بجائے سیکرٹری جنرل کو بھیجا جاتا ہے، جو کہ فیڈریشن کا خاص آدمی ہوتا ہے، پاکستان کے لیے بہت سی باتیں سننے کو ملیں کہ ایتھلیٹیس نے کورونا ایس او پیز پر عمل نہیں کیا ماسک بھی نہ پہنے، فلسطین کے کوچ پاکستانی ایتھلیٹیس کو گائیڈ کرتے رہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اولمپک کمیٹی کہتی ہے کہ وہ سوائے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے کسی کو جوابدہ نہیں، آئندہ کسی کو بھی پاکستان کا نام بدنام نہیں کرنے دیا جائے گا، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ اگر کوئی کہیں جاتا ہے تو پاکستان کا جھنڈا کس کے ہاتھ میں ہے، ایگزیکٹو میٹنگ میں طے ہوا کہ تمام ترمعاملات اولمپک کمیٹی کے حوالے نہیں کیے جا سکتے، پاکستان کا نام استعمال کرنے سے پہلے حکومت آن بورڈ ہوگی۔

Comments are closed.