پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قوم کو اکٹھا کرنے کی کوشش کروں گا۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اکٹھا کروں گا۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو متحرک کر کے قرضہ اتارنے میں مدد لوں گا۔سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے کنٹرول روم بنائیں گے۔کبھی نہیں سوچا تھا کہ اتنی بڑی تعدا د میں لوگ جلسے میں آئیں گے۔سیلاب متاثرین مشکل میں ہیں۔سیلاب متاثرین کے مسائل حل کریں گے۔ساری پاکستانی قوم سیلاب متاثرین کے ساتھ ہے۔
سرگودھا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 3 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ٹیلی تھون میں ساڑھے 500 کروڑ روپے سے زائد جمع کیے۔ بیرون ملک پاکستانیوں نے دل کھول کر پیسہ دیا۔اگر وقت ہوتا تو مزید ساڑھے 5 ارب روپے جمع ہو جاتے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر!۔تمہیں پہلی دفعہ اندازہ ہوا ہو گا کہ فارن فنڈنگ کیا ہوتی ہے؟۔یہاں طاقتور کیلئے ایک قانون۔کمزور کیلئے دوسرا قانون ہے۔بڑا ڈاکو چوری کرے۔تو وہ ملک کا وزیراعظم بن سکتا ہے۔میں واحد لیڈرتھا۔ جسے آزاد عدلیہ کیلئے جیل میں ڈالا گیا۔میں نے جیل میں 4،5 دن گزارے۔وہاں مجھے سارے غریب چور نظر آئے۔جب اسمبلی گیا تو وہاں بڑے بڑے ڈاکو نظر آئے۔ان لٹیروں میں سے ایک فضل الرحمان بھی تھا۔زرداری اور شریف خاندان بھی لٹیرے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جب تک چور اوپر بیٹھے رہیں گے۔ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔بیرونی سازش ہوئی امریکہ کو اپنے غلام چاہیے تھے۔ آصف زرداری نے ملک کا پیسہ چوری کر کے ملک سے باہر لے گیا۔17 جولائی کو جب پہلا الیکشن آیا تو ہر حربہ استعمال کیا گیا۔سب کوششو ں کے باوجود حمزہ شہباز کو فارغ کرنا پڑا۔انہیں خوف آنا شروع ہو گیا کہ اگر الیکشن کروایا تو کیا ہو گا؟۔انہیں میری دو تہائی اکثریت نظر آنا شروع ہو گئی۔اس کے بعد مجھے ناک آئوٹ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا۔دوسری سازش مجھے راستے سے ہٹانے کیلئے کی گئی۔بند کمرے میں فیصلہ ہوا لیکن مجھے پتہ چل گیا۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے ایک ویڈیو بنائی ہوئی ہے۔اگر مجھے کچھ ہوا تو میری قوم ان چاروں کو نہیں چھوڑے گی۔الیکشن کمشنر کو کہا کہ عمران کو نااہل کیا جائے۔فارن فنڈنگ کے بعد توشہ خانہ کا کیس بنا دیا۔انہیں توشہ خانہ کیس میں شکست ہو گی، میرے بعد تمام سابق وزرائے اعظم کا کیس بھی سنا جائے۔انہوں نے کوشش کی کسی طرح عمران خان کو جیل میں ڈالا جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سازش کرنے والے بتائیں آج ملکی حالات کا کون ذمہ دار ہے۔جب ملک درست سمت میں جا رہا۔تو کیوں ملک کو چوروں کے حوالے کیا گیا۔میرے لوگوں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔یہ اب جو حربہ چاہے استعمال کر لیں جیت نہیں سکتے۔جتنا میری پارٹی کو دبائیں گے۔وہ اتنا ہی اوپر جائے گی۔جو مرضی کر لیں یہ میچ آپ ہار گئے۔اب جو بھی کریں گے ملک کو نقصان پہنچائیں گے۔ملک کا سوچیں اپنے مفادات کا نہیں۔مجھے جتنا دیوار سے لگائیں گے میں اتنا ہی لڑوں گا۔مجھے مجبور نہ کریں کہ میں ان لوگوں کی شکلیں قوم کو دکھا دوں۔جب چاہوں اسلام آباد بند کر سکتا ہوں۔ سیلاب کی وجہ سے نہیں کر رہا۔
اس سے پہلے عمران خان نے وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بجلی کے بل دیکھیں۔سب کچھ مہنگا ہو گا، ان سے پوچھو تو کہتے ہیں آئی ایم ایف کا حکم ہے۔شوکت ترین پر مقدمے کی تیاری ہو رہی ہے۔حقیقی آزادی کی تحریک کے ذریعے خود دار۔غیرت مند قوم بننا ہے۔قانون کی حکمرانی کی جنگ میں سب سے زیادہ ذمہ داری وکلا پر ہے۔سیلاب میں سب سے زیادہ کام کروں گا لیکن خاموش نہیں بیٹھوں گا۔
Comments are closed.