300 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کیلئے ایف پی اے چارجز ختم

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے 300 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کیلئے ایف پی اے چارجز  ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں قومی و صوبائی ارکان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ کس منہ سے لوگوں کو چور ڈاکو کہتا ہے چار سال یہ حکومت میں رہے۔ 1122 اچھا پروگرام تھا میں نے اپنے دور میں پورے ملک میں پھیلا دیا۔ کیا میں اس کی الزام تراشی اور ملک دشمنی کو فالو کروں،کس بات کو فالو کروں۔  اس نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا کر ہمارے حوالے کیا

وزیراعظم نے کہا کہ تیل کی قیمت بڑھی لیکن بعد میں کمی بھی آگئی۔ یہ وہی جماعت ہے جو ہر دور میں ریلیف دیتی آئی ہے۔ میں وہی خادم اعلیٰ ہوں جس نے سستا آٹا دیا،چیزوں کی قیمتیں کم کیں۔ میں 4 ماہ میں عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالیں گے یہ کیسے ممکن ہے؟ یہ ہمارے بس سے باہر تھا،بلوچستان ،سندھ اور خیبرپختونخواہ کے آفت زدہ علاقوں میں گیا۔

وزیراعظؓم نے کہا کہ میں لٹرلی لڑائی کہ ہم مہنگائی نہیں کر سکتے۔نوازشریف اور اتحادی جماعتوں کے زعما نے  وزیراعظم منتخب کیا۔ حکومت سنبھالی تو مشکل صورتحال  اور معاشی تباہی کا اندازہ تھا۔ حکومت سنبھالے 4 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ دنیا میں تیل اور پیٹرول کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی تھیں۔ پیٹرول کی قیمت 120 ڈالر سے بھی زیادہ تھی۔ سابق حکومت نے عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانے کی کوشش نہیں کی۔ پی ٹی آئی حکومت نے جاتے جاتے ہمارے لیے گڑھے کھود کر گئی۔ حکومت جاتا دیکھ کر عمران نیازی کو تیل کی قیمت کم کرنے کا مشورہ دیا۔ اس وقت کے وزیرخزانہ نے تیل کی قیمت کم کرنے سے انکا رکر دیا۔ ساڑھے تین سال کے دوران 30ہزار روپے کے قرض لیے گئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہم نے نہیں تحریک انصاف کی حکومت نے کیا تھا۔انہوں نے آئی ایم ایف سے کیے معاہدے کو توڑ دیا۔ 2018 میں نوازشریف کی حکومت آئی تو اس وقت چینی کی قیمت52روپے تھی۔ تحریک انصاف کے دور میں چینی کی قیمت100روپے سے  بڑھ گئی۔ انہوں نے چینی ایکسپورٹ کی ساتھ ہی سبسڈی بھی دی۔ کوویڈ کے دوران مارکیٹ میں گیس کی قیمت 3یا4ڈالر تھی۔ گیس سستی ہونے کے باوجود انہوں نے نہیں خریدی۔ پی ٹی آئی حکومت نے سبسڈی کے نام پر قوم کا پیسہ ہڑپ کیا۔ ساڑھے تین سال میں لیے گئے قرض کل حجم کا80فیصد تھا۔ انہوں نے مہنگائی ترین تیل خرید کرمہنگی ترین بجلی بنائی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پونے 4 سال میں جو کھلواڑ کیا گیا اس طرح میں نے زندگی میں نہیں دیکھا۔ نوازشریف کے دور میں قطر سے سستی گیس خریدنے کا معاہدہ کیا۔ ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ پہلے انہوں نے گندم ایکسپورٹ کی اور مہنگی امپورٹ کی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے خواتین کو بھی نہیں چھوڑا،مریم نوا ز کو جیل میں ڈالا گیا۔ زرداری صاحب کے بہن کے ساتھ کیا کیاظلم نہیں کیا گیا۔آئی ایم ایف پروگرام ختم کرنے کیلئے خط لکھنا ملک دشمنی ہے۔

Comments are closed.