جنرل باجوہ جاگیں! ملک تباہ ہورہا ہے،ٹھیک ہوتے ہی کال دوں گا،عمران خان

وہ 4 الگ تھے، یہ 3 الگ ہیں، جنہوں نے مجھے مارنے کا پلان بنایا۔مجھے پہلے پتہ چل گیا تھا کہ گوجرانوالہ یا وزیر آباد مجھے مارنے کا پلان کیا گیا ہے۔ایک ہینڈلر اسلام آباد آتا ہے، وہ انہیں کہتا ہے میں تمہیں دکھائوں گا انہیں کیسے ہینڈل کیا جا سکتا ہے، اس کے بعد سختیاں ہی سختیاں،ساڑھے 3 سال حکومت میں رہا، ایجنسیوں اور اداروں میں لوگوں کو جانتا ہوں، میرے تعلقات ہیں، وہیں سے مجھے خبریں ملتی ہیں۔جو پاکستان کے ساتھ ہو رہا ہے، اداروں میں بھاری اکثریت اس سے متنفر ہے،قوم 3 استعفوں تک احتجاج جاری رکھے، ٹھیک ہو کر دوبارہ اسلام آباد کی طرف جائوں گا:حملے کے بعد پہلا خطاب،اپنی ایکسرے رپورٹس اسکرین پر دکھائیں،ڈاکٹر فیصل سلطان نے اس پر بریفنگ دی

لاہور : سابق وزیراعظم عمران خان نے قاتلانہ حملے کے بعد شوکت خانم اسپتال سے گفتگو میں کہا ہے کہ ٹھیک ہوتے ہی کال دوں گا پھر سڑکوں پر نکلوں گا اور 3 افراد کے مستعفی ہونے تک احتجاج جاری رکھا جائے۔وہ 4 الگ تھے، یہ 3 الگ ہیں، جنہوں نے مجھے مارنے کا پلان بنایا۔مجھے پہلے پتہ چل گیا تھا کہ گوجرانوالہ یا وزیر آباد مجھے مارنے کا پلان کیا گیا ہے۔ایک ہینڈلر اسلام آباد آتا ہے، وہ انہیں کہتا ہے میں تمہیں دکھائوں گا انہیں کیسے ہینڈل کیا جا سکتا ہے، اس کے بعد سختیاں ہی سختیاں۔ساڑھے 3 سال حکومت میں رہا، ایجنسیوں اور اداروں میں لوگوں کو جانتا ہوں، میرے تعلقات ہیں، وہیں سے مجھے خبریں ملتی ہیں۔جو پاکستان کے ساتھ ہو رہا ہے، اداروں میں بھاری اکثریت اس سے متنفر ہے۔عمران خان نے پریس کانفرنس کے شروع میں اپنی ایکسرے رپورٹس اسکرین پر دکھائیں اور ڈاکٹر فیصل سلطان نے اس پر بریفنگ دی۔

عمران خان نے کہا کہ مجھے چار گولیاں لگی ہیں، ان لوگوں نے وزیرآباد یا گجرات میں مجھے مارنے کا پلان کیاہواتھا، کسی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے انڈر میری پارٹی نہیں بنی، میں نے 22 سال جدوجہد کی اور عوام میں واپس گیا۔ گزشتہ لانگ مارچ کے موقع پر رات کے 3 بجے جا کر لوگوں کے گھروں میں تشدد کیا، لوگوں کو جیلوں میں ڈالا، اسلام آباد میں پر امن احتجاج پر شیلنگ کی، انہوں نے سمجھا ممی ڈیڈی پارٹی ہے ختم ہوجائے گی، بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں تو گراؤنڈ پر نہیں پتہ ہوتا کیا ہو رہا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 17جولائی کےضمنی الیکشن میں الیکشن کمیشن نے ہرطرح کی دھاندلی کی، حکومتی مشینری استعمال کی گئی، الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کو روکا، ان سب کے باوجود پی ٹی آئی جیت گئی، الیکشن کمیشن کونااہل کرنے کیلئے استعمال کیاگیا، توشہ خانہ کا سارا ریکارڈ توشہ خانہ میں موجود ہے، ہم عدالت میں گئے،عدالت نے 8 مرتبہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ریورس کیا، وہ پارٹی جو عوام سے پیسہ اکھٹا کرتی ہے اسے ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم بڑے بڑے مافیاز کےخلاف اس لیےکھڑے ہوئے کہ ہمارے پاس ڈونرز ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھاکہ انہوں نے بند کمروں میں مجھے مروانے کا فیصلہ کیا، 4 لوگوں نے یہ فیصلہ کیا اور ویڈیو بنوا کر باہر رکھی ہے، حکومت میں ساڑھے تین سال رہا، اداروں اور ایجنسیز میں سب کو جانتا ہوں، وہ بتا دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ انہوں نے سلمان تاثیر کی طرح قتل کی سازش کی، عمران نے دین کی توہین کی ہے، اس کے بعد پلان یہ تھا کہ دینی انتہا پسند نے عمران خان کو قتل کردیا، یہ پلان تھا جو کہ میں نے 24 ستمبر کو جلسے میں بتایا۔جلسوں کے بعد لانگ مارچ کا فیصلہ کیا، ملکی تاریخ میں اتنی عوام پہلے نہیں نکلی، یہ اس سے خوفزدہ تھے، 3 لوگوں نے منصوبہ بنایا، ایک دن پہلے دیکھا کہ کراؤڈ بڑھتا جا رہا ہے تو انہوں نے مارنے کا منصوبہ بنایا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھاکہ جب کنٹینرپرتھا تو ایک دم گولیوں کا ایک برسٹ آتا ہے، گرجاتاہوں، ایک برست الٹے ہاتھ کی طرف سے آتاہے دوسرا سامنے سے آتاہے، 2 آدمی تھے جب گررہاہوتاہوں میرے اوپرسے گولیاں جاتی ہیں، کیونکہ میں گرگیاتھا، میرے خیال میں اوپرجوبیٹھا ہوا تھا اس نےسوچا ہوگاکہ ہم نےنہیں ماریں گے۔ایک پکڑا گیا تو کہا گیا وہ جنونی انتہا پسند ہے لیکن وہ انتہا پسند نہیں یہ منصوبہ بندی کی تھی، ہم نے ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کی ہے لیکن ایف آئی نہیں ہوئی، یہ سب ڈرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اس قوم کے سامنے دو راستے ہیں، پر امن یا خونی انقلاب آئے گا، قوم کھڑی ہوگئی ہے۔ میں ٹھیک ہونے پر پھر اسلام آباد کی کال دوں گا، میں جیسے ہی ٹھیک ہوگا پھر سڑکوں پر نکلوں گا، جیسے ہی ٹھیک ہوں گا، کال دوں گا، سڑکوں پر نکلوں گا۔اللہ نے مجھے اور عزم دے دیا ہے کہ میں اپنی قوم کی آزادی کےلئے لڑوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ تعمیری تنقید فوج کو کمزور کرنے کےلئے نہیں ہے۔باہر نکلیں، احتجاج کریں، 3 لوگوں کے استعفے تک پیچھے نہیں ہٹنا ورنہ مجھ پر حملے کی تحقیقات نہیں ہو سکیں گی۔40 سال سے میں دیکھ رہا ہوں، کوئی گورا رنگ دیکھتے ہیں ان کے جوتے پالش کرنے لگ جاتے ہیں۔پاکستانیو! میں یہاں سے ٹھیک ہوتے ہی سڑک پر ہوں گا اور اسلام آباد کی کال دوں گا، اپنے مستقبل اور اپنے بچوں کےلئے کبھی سمجھوتہ نہیں کرنا۔

عمران خان نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جنرل باجوہ، جاگیں ملک تباہی کی طرف جارہا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس صاحب! ملک کو بچائیں، آپ پر بڑی ذمے داری ہے۔چیف جسٹس صاحب! ملک کی سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ کو انصاف نہیں مل رہا، جو کچھ 6 مہینے میں میرے ساتھ ہوا، کوئی ملک کسی دشمن سے بھی نہ کرے۔

Comments are closed.