آئین کی پاسداری کیلئے اے پی سی میں بیٹھنے کو تیار ہوں، عمران خان

لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آئین کی پاسداری کیلئے ہر طرح کی اے پی سی میں بیٹھنے کو تیار ہوں۔انہوں نے سی پی این ای کے صدر کاظم خان سے ملاقات کے دوران کہا پی ڈی ایم سیاسی اتحاد نہیں چوروں کا گروہ ہے، الیکشن کی تاریخ مافیا کی سیاسی موت ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ بزدل آدمی ہے، رانا ثنا اللہ وزیر داخلہ نہیں دہشت گرد مافیا کا رکن ہے، قتل کی دھمکیوں اور ارادے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کروں گا۔الیکشن اگر مقررہ تاریخ سے آگے گئے تو سمجھیں قانون ختم، پی ٹی آئی کے امیدواران 30 اپریل کے حساب سے مہم جاری رکھیں۔ عدلیہ پر الزام تراشی اور دباؤ میں لانے کی کوششیں ن لیگ کا پرانا وطیرہ ہیں، یہ وہی ہیں جن کے مسلح جتھے سپریم کورٹ پر حملہ آور ہوئے تھے۔

دوسری جانب اپنے ویڈیو لنک خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے فیصلہ کیا عمران خان مجھے پسند نہیں اسے ہٹانا ہے۔جنرل ریٹائرڈ باجوہ کو شہباز شریف بہت پسند تھا۔جنرل ریٹائرڈ باجوہ سمجھتا تھا کہ شہباز شریف بڑا جینئس ہے۔جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے ان کیساتھ مل کر میری حکومت گرائی۔ایک لوٹے کو اپوزیشن لیڈر بنایا ہوا ہے جس نے ن لیگ کا ٹکٹ لینا ہے۔سپریم کورٹ پر پریشر ڈالنے کیلئے اس طرح کے فیصلے کئے جا رہےہیں۔یہ پریشر ڈال کر الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سپریم کورٹ کے جسٹس پر حملہ کیا۔انہوں نے سارے اداروں میں اپنے لوگ بٹھائے۔یہ جج وہ چاہتے ہیں جو ان کے ساتھ ہو۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک بدمعاش کو وزیر داخلہ رکھا ہوا ہے۔سب سے زیادہ پولیس مقابلے میں شہباز شریف نے لوگوں کو قتل کروایا۔لوگوں کو بغیر ورانٹ کے گرفتار کیا جارہا ہے۔اگر کارکنان نہ ملیں تو ان کے بھائی اور باپ کو اٹھا کر لے جاتے ہیں۔ان کو پتہ ہی نہیں کہ سوشل میڈیا کیسے کام کرتا ہے۔جس کے پاس موبائل ہے اس کے پاس آواز ہے۔پاکستان میں جنگل کا قانون ہے۔

Comments are closed.