اسلام آباد : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ پوچھتی ہوں کہ عوام کا سمندر دیکھ کر خوشی ہوئی؟۔
مسلم لیگ ن کی چیف آگنائزر مریم نواز نے جے یو آئی ف کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور ان ججز کی بات نہیں کرتے جو آئین پر چلتے ہیں۔اس عمارت سے انصاف ملنا چاہیے تھا۔ جمہوریت کو مضبوط کرنا اس عمارت کی ذمہ داری تھی، اس عمارت سے سائلوں اور مجبوروں کو انصاف ملنا تھا،جس عمارت سے منتخب وزیراعظم کو انصاف ملنا تھا وہاں سے القابات کہے گئے ،اس عمارت سے کہا گیا سسیلین مافیا اور اب کہتے ہیں آپ سے مل کر خوشی ہوئی۔
مریم نواز نے کہا کہ پارلیمان جو آئین کی ماں ہے اس سے ٹکر لے رہے ہو ، ابھی قانون بنا نہیں تم اس پر سانپ بن کر بیٹھ گئے ہو ، کسی منتخب وزیراعظم کو گھر بھیجا جاتا ہے تو کسی کو گولی ماری جاتی ہے،کسی کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر گھر بھیجا جاتا ہے۔ جوڈیشل مارشل لا یہاں سے لگا ہے،مجھے جھوٹے الزامات پر سزائیں سنائیں،چار سال ان کا ظلم سہتی رہی کہا پکڑنا ہے تو پکڑو، پنکی کو عدالت لیجایا گیا تو ایک حصار بنایا گیا۔
مریم نواز نے اپنے خطاب میں عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب تم اقتدار میں تھے تو دوسروں کی خواتین کو دھکے دیئے گئے،آئین اور قانون نے پارلیمنٹ سے جنم لیا اس سے ٹکر لے کر بیٹھ گئے ،بل کو قانون بننے سے روکنا تمہارا کام نہیں، ملک کو ہمیشہ یہاں سے اٹھنے والے نظریہ ضرورت نے خراب کیا،کسی منتخب وزیراعظم کو پھانسی اور کسی کو جلاوطن کیا جاتا ہے ، منتخب وزیراعظم کو یہاں سےمہر لگنے کے بعد جیل بھیجا جاتا ہے۔ ملک میں چار آمریتیں آئیں کیا انھوں نے ایک بھی آمر کو گھر بھیجا۔اب فوج مارشل لاء لگانے کو تیار نہیں تو آج جوڈیشل مارشل لاء بھی یہاں سے لگا۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ کبھی ایل ایف او کبھی پی سی او کا حلف لیتے ہو کیا کوئی نظریہ ضرورت عوام کے کام آیا،بے گناہ لوگ جیلوں میں قید ہیں کبھی کوئی نظریہ ضرورت ان کیلیے زندہ ہوا،جو آپ عمران گاڑی میں استعمال کررہے ہیں آپ کے اس قلم کو طاقت پارلیمنٹ اور آئین نے دی ہے، 23 کروڑ عوام کی قسمت نہیں بدلی کیونکہ اس بلڈنگ میں بیٹھے کچھ لوگوں کی نیت ٹھیک نہیں،گھڑی چور کو توشہ خانہ چوری میں بھی ضمانت مل گئی ہے،جب توشہ خانہ سے چوری کرنی ہوتی ہے پنکی پیرنی گینگ کی سرغنہ بن جاتی ہے۔جب عدالت بلاتی ہے تو معصوم سا منہ بنا کر کہتے ہیں وہ گھریلو خاتون ہیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج سفید چادروں کے حصار میں اس کی اہلیہ کو لیجایا گیا۔کیا تمہارے گھر کی عورتوں کی عزت ہے اوروں کی بیٹیوں کی عزت نہیں؟آج ملک جس انتشار کی لپیٹ میں آیا ہوا ہے اس نے زمان پارک سے کم اور عمرعطا بندیال کی کرسی سے زیادہ جنم لیا ہے ،مقدمہ کوئی اور تھا اور سوموٹو کسی اور بات پر لیا گیا،آئین کو ری رائٹ کیا گیا 63 اے کی غلط تشریح کی گئی۔
مریم نواز کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے جب کوئی رکن اپنی جماعت کے خلاف ووٹ دیتا ہے اس کو ڈی سیٹ کیا جاتا ہے۔آپ پر تو آئین کی حفاظت کی ذمہ داری تھی جو چیز آئین میں نہیں لکھی آپ نے کہاں سے لی۔کرسی اور طاقت کے غلط استعمال سے چار تین کے فیصلے کو تین دو کے فیصلے سے بدلا، اسمبلیاں توڑنے میں عمران خان اور پرویز الہیٰ نہیں عارف علوی بھی شامل تھے۔
Comments are closed.