اسٹیبلشمنٹ سے کہتا ہوں نظر ثانی کریں ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے،عمران خان

لاہور : سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے کہتا ہوں نظر ثانی کریں ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے، مجھے کوئی ریلیف یا مدد نہیں چاہیے مگر میں اپنی اسٹیبلشمنٹ سے یا آرمی چیف سے کہتا ہوں مجھ سے بات کرو تو کوئی بات نہیں کرتا۔ میں اپنی ذات کے لیے بات نہیں کرنا چاہتا۔ میں چور دروازے سے نہیں آنا چاہتا۔ اگر قوم مجھے ووٹ دے گی تو ہی میں آؤں گا۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے سوشل میڈیا پر اپنے خطاب میں کہا کہ جو آدمی 27 سال سے ایک تحریک پر لگا ہوا ہے تو کیا وہ ڈیل کرے گا۔ بتائیں کہ میرے ضمیر کی کیا قیمت ہے میں وزیر اعظم بن چکا ہوں۔ میں طاقتور کو قانون کے نیچے لانا چاہتا ہوں میں نے اس لیے بار بار کہا کہ میں نے غلطی کی مجھے شروع میں انتخابات کروا دینا چاہیے تھے۔ہر روز نیا کیس آ جاتا ہے لیکن مجھے اس سے فرق نہیں پڑتا میں ہر کیس میں جاتا ہوں یہ بتانے کے لیے کہ میں اس سے خوف ذدہ نہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپروول ڈھونڈ رہے ہیں کہ کوئی کہہ دے کہ کور کمانڈر کا گھر جلانے کا عمران خان نے کہا تھا۔ مجھے ملٹری کورٹ میں لے جائیں گے سزا ہو جائے گی۔ کسی کا خیال ہے کہ 27 سال کی جدوجہد کے بعد میں جیل جانے سے ڈر جاوں گا جو قاتلانے حملے سے نہیں ڈرتا وہ اور کس سے ڈرے گا۔میڈیا میں چل رہا ہے کہ شاہ محمود مائنس ون کی تجویز لے کر آئے ہیں۔ بتانا چاہتا ہوں کہ شاہ محمود ایسا پروپوزل لے کر نہیں آئے ان سے جیل کی تفصیلات اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بات ہوئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میری تحریک انصاف اور آزادی کی تحریک تھی۔ جب تک میں زندہ ہوں جب تک یہ جاری رہے گی۔جو تحریک انصاف کا ہے اور وہ پارٹی چھوڑنے کو تیار نہیں اس کو پکڑ لیتے ہیں اس کے گھروالوں کو تنگ کرتے ہیں۔ میرے نظریاتی لوگ سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ جو نظریاتی نہیں تھے وہ چلے گئے تو مجھے فائدہ ہوا کہ یہ اب نظریاتی پارٹی ہے۔ابھی تک کے گیم پلان میں نئی جماعت بنا دی گئی۔ ہم نے بڑے بڑے لوگ وہاں بھیج دیے اور حکم کریں ہم اور بھی بھیج دیں گے۔

عمران خان کا بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ قرضے چڑھائے جا رہے ہیں۔ کوئی تو روڈ میپ ہو گا؟ سمندر پار پاکستانی ہمیں ان قرضوں سے نکال سکتے ہیں۔ اگر وہ کسی طرح یہاں سرمایہ کاری کریں تو ملک قرضوں سے نکل سکتا ہے۔القادر یونیورسٹی ایک ٹرسٹ ہے جہاں غریب بچوں کو مفت تعلیم مل رہی ہے۔ ہر روز نیا کیس آ جاتا ہے لیکن مجھے اس سے فرق نہیں پڑتا میں ہر کیس میں جاتا ہوں یہ بتانے کے لیے کہ میں اس سے خوف ذدہ نہیں۔

Comments are closed.