میں نے پوری کوشش کی،خفیہ ہاتھ انہیں سزا نہیں ہونے دیتے تھے،عمران خان

چھوٹا چور جیل میں اور بڑا وزیر اعظم بن جاتا ہے،ہمارا ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک طاقتور مجرم کو سزا نہ ہو، سب کو اسلام آباد پہنچنا ہوگا، پنڈی بائی پاس گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب

گوجرانوالہ : پاکستان تحریک انصف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چھوٹا چور جیل میں اور بڑا وزیر اعظم بن جاتا ہے۔

راولپنڈی بائی پاس گوجرانوالہ پہنچنے پر لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سب کو اسلام آباد پہنچنا ہو گا۔ معاشرے میں انصاف خوشحالی سے مشروط ہے اور مضبوط معاشرے میں یکساں انصاف ہوتا ہے۔میں نے تو پوری کوشش کی،خفیہ ہاتھ تھے، انہیں سزا نہیں ہوتی تھی، ہم کچھ نہیں کر سکتے تھے، نیب نے انہیں بچایا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مضبوط معاشر ے میں امیر اور غریب کے لیے ایک ہی قانون ہوتا ہے۔ سنگاپور غریب ملک تھا تاہم ان کا لیڈر آیا اور انصاف پر مبنی فیصلے کیے لیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں انصاف نہیں۔ چھوٹا چور جیل میں ہوتا ہے اور بڑا وزیراعظم بن جاتا ہے۔ شہباز شریف کو 16 ارب روپے مقدمے میں سزا ہونا تھی لیکن شہباز شریف کے کیسز ختم کروائے گئے۔ شہباز شریف کیسز میں 4 گواہان تھے جو 2 ماہ میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارا ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک طاقتور مجرم کو سزا نہ ہو اور میں نے 4 سال میں بڑی کوشش کی کہ بڑے مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لاؤں لیکن میں بڑے مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانے پر کامیاب نہیں ہوا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کون سی قیامت آئی کہ 6 ماہ میں سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی اور مجرموں کو کس نے اقتدار پربٹھایا؟ ان کے کیسز جلدی جلدی ختم ہوئے۔ مجرموں کو اقتدار میں لانے والے کون ہیں؟۔ مریم نواز، شہباز شریف، آصف زرداری اور حمزہ شہباز کے خلاف کیسز ختم کیے گئے جبکہ سابق صدر پرویز مشرف نے ان کو مجرم کہا تھا اور پھر این آر او دیا۔ جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا۔ میں غلامی پر موت کو ترجیح دیتا ہوں۔

Comments are closed.