پارلیمنٹ سے معاملات ہینڈل نہیں ہوتے تو نہ بیٹھیں وہاں، اسلام آباد ہائیکورٹ

پہلے پی ٹی آئی کی حکومت الیکشن نہیں کرانا چاہتی تھی،اب یہ حکومت نہیں کرا رہی،پورے شہر کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے،شہر یرغمال بنا ہے،لوگوں کو پانی تک نہیں مل رہا،ایک تو یہ بات قانون سازوں کو سمجھ نہیں آ رہی،ایک تو یہ بات قانون سازوں کو سمجھ نہیں آ رہی،ہم نے آرڈیننس فیکٹری تو نہیں بنانی ناں،کیا الیکشن کمیشن نے کبھی قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخاب ملتوی کئے؟:جسٹس محسن اختر کیانی،عدالت نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق تحریک انصاف کی انٹراکورٹ اپیل غیر موثر قرار دے دی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق تحریک انصاف کی انٹراکورٹ اپیل غیر موثر قرار دے دی۔عدالت نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن مناسب وقت میں انتخابی شیڈول کو یقینی بنائیں۔جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیئے کہ پہلے پی ٹی آئی کی حکومت الیکشن نہیں کرانا چاہتی تھی۔اب یہ حکومت نہیں کرا رہی۔پورے شہر کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے۔شہر یرغمال بنا ہے۔لوگوں کو پانی تک نہیں مل رہا۔ایک تو یہ بات قانون سازوں کو سمجھ نہیں آ رہی۔اگر پارلیمنٹ سے معاملات ہینڈل نہیں ہوتے تو وہاں نہ بیٹھیں۔ہم نے آرڈیننس فیکٹری تو نہیں بنانی ناں۔کیا الیکشن کمیشن نے کبھی قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخاب ملتوی کئے؟۔

جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق تحریک انصاف کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ الیکشن کیوں ملتوی ہوئے؟۔۔حکومت نے جلدی میں نوٹیفکیشن میں اسلام آباد کی آبادی 205 ملین کردی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وہ کلیریکل غلطی تھی۔

جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ لوکل باڈیز کا فنڈ ایڈمنسٹریٹر اور سی ڈی اے کیوں استعمال کرے؟۔۔میں نے اپنے فیصلے میں بڑا واضح لکھا تھا کہ ایڈمنسٹریٹر یہ فنڈ استعمال نہیں کریگا۔۔کیا حکومت بیان حلفی کے ساتھ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ دے سکتی ہے؟۔کیا حکومت بتا سکتی ہے کہ اتنے عرصے میں نئی حلقہ بندیاں کر کے الیکشن کروا دینگے۔کیا وفاقی حکومت الیکشن کے شیڈول کے اعلان کے بعد یونین کونسلز کی تعداد بڑھا سکتی ہے؟۔وفاقی حکومت نے تو الیکشن کمیشن کو اپروچ ہی نہیں کیا۔جو لوگ بلا مقابلہ منتخب ہو چکے کیا انکو بھی ڈی نوٹیفائی کر دیا جائے گا؟۔لوگوں نے تو خاندانوں میں کتنی لڑائیاں کر لی ہونگی، اب انتخاب ملتوی ہو گئے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گزشتہ حکومت نے ایک آرڈیننس جاری کیا تھا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ انتخابات اس لئے ملتوی ہوئے ہوں کہ بلدیاتی انتخابات پہلے ہونے ہیں؟۔اس وقت قومی خزانے سے 50 ساٹھ کروڑ روپیہ خرچ ہو چکا ہے۔اگر پارلیمنٹ کچھ دن بعد ایک نیا قانون بنانا شروع کر دے تو الیکشن پھرملتوی ہوجائیں گے؟۔

Comments are closed.