لاہور : مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دینا کافی نہیں ہے۔
اپنے ٹویٹر پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ آئین و قانون کی دھجیاں اڑا کر لاڈلے کو مسلط کرنے کی کوشش کرنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔نااہلی ہوتی ہے تو ہو۔
تو ہو جائے! پہلے بھی حق بات کہنے کی پاداش میں ڈسکوالیفکیشز بھگتی ہیں، اب بھی بھگت لیں گے۔ یاد رہے کہ اقامہ جیسے مزاق پر نواز شریف کی ڈسکوالیفیکیشن آج بھی برقرار ہے۔ آپ کو شاید کالے ڈبوں میں منہ چھپا کر گھومنے والے بزدلوں کو دیکھنے کی عادت ہو گئی ہے! https://t.co/BGzFQpdGJe
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 4, 2023
مریم نواز نے کہا کہ سال 2018 میں جو کام فیض، کھوسہ اور ثاقب نثار نے انجام دیا وہ ذمہ داری اب اس بینچ نے اٹھا لی ہے، اس خوفناک اور ڈھٹائی سے کی گئی سہولت کاری اور ون مین شو کے خلاف سپریم کورٹ کی اکثریت نے بغاوت کر دی۔
2018 میں جو کام فیض، کھوسہ اور ثاقب نثار نے انجام دیا تھا، وہ ذمہ داری اب اس بنچ نے اٹھا لی ہے۔ اس خوفناک اور ڈھٹائی سے کی گئی سہولت کاری اور ون مین شو کے خلاف سپریم کورٹ کی اکثریت نے بغاوت کر دی۔ وقت آ گیا ہے کہ پارلیمنٹ اس سہولت کاری کو اپنے آئینی اور قانونی ہاتھوں سے روک دے۔ https://t.co/8JOoBEez66
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 4, 2023
چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز کا کہنا تھا وقت آگیا ہے کہ پارلیمنٹ اس سہولت کاری کو اپنے آئینی اور قانونی ہاتھوں سے روک دے۔ آج کا فیصلہ اس سازش کا آخری وار ہے جس کا آغاز آئین کوری رائٹ کر کے پنجاب حکومت پلیٹ میں رکھ بنچ کے لاڈلے عمران کو پیش کی گئی کہ لو بیٹا، توڑ دو تاکہ ہم جیسے سہولت کاروں کی موجودگی اور نگرانی میں تمھیں دوبارہ سیلیکٹ کیا جائے۔
Comments are closed.