اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان نااہلی کیس میں درخواست گزار کے وکیل کو آئندہ بدھ اور جمعرات کو دلائل مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے قرار دیاکہ اس کے بعد عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل سنیں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ غلط تفصیلات پر الیکشن کمیشن نے 120 دن کے اندر ایکشن لینا ہوتا ہے۔اگر الیکشن کمیشن نے ایکشن نہیں لیا تو پھر بس نہیں لیا۔
چیف جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی۔۔عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل یئے کہ عمران خان نے متفرق درخواست دائر کی ہے جس پراعتراض عائد کیا گیا۔نادرا نے بائیومیٹرک تصدیق سے انکار کر دیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ کسی د کان پر چلے جائیں وہاں بائیومیٹرک ہو جائے گا۔وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ عمران خان کو نااہل قرار دیا جائے۔اسمبلی میں بیٹھنے اور ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے حلف لینا پڑیگا۔چودھری نثار حلف نہ اٹھا کر بھی ممبر صوبائی اسمبلی رہے،چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈار کے حلف سے متعلق معاملہ بھی الیکشن کمیشن کے سامنے آیا تھا۔اسحاق ڈار کے حلف سے متعلق ریکارڈ پیش کیا جائے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آیا ہے کہ الیکشن کمیشن کسی کو نااہل نہیں کر سکتا۔فیصلے کے مطابق اہلیت دیکھنے کا اختیار ہائیکورٹس اور عدالتوں کا ہے۔حبیب اکرم کیس میں سپریم کورٹ نے بیان حلفی کاغذات کا حصہ بنایا۔فیصلے کے مطابق زیر کفالت بچوں کی تفصیلات بتانا لازم تھیں۔اگر تفصیلات غلط جمع کرائی گئی ہوں تو الیکشن ایکٹ کیا کہتا ہے؟۔اگر بیان حلفی غلط ثابت ہوتا ہے تو اسکے کیا نتائج ہونگے؟۔ہمارے سامنے فیصل واوڈا کیس موجود ہے، اسکو دیکھ لیجئے گا۔
Comments are closed.