عمران خان کی ایک عدالت سے ضمانت خارج، دوسری سے فیصلہ موخر

اسلام آباد : انسداد دہشتگردی کی عدالت نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے کیس میں عبوری ضمانت عدم پیشی پر خارج کردی۔ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں حاضری سے استثنا کی درخواست بھی بینکنگ کورٹ نے مسترد کردی، آج ہی پیشی اور فیصلے سنانے کا حکم دیا تو پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے 22 فروری تک ریلیف لے لیا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف مقدمات میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ انسداد دہشتگردی اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت عدم پیشی پر خارج کردی۔ دوران سماعت وکیل بابر اعوان نے دہشتگردی کی دفعات پر اعتراض اٹھایا تو جج جواد عباس نے ریمارکس دیئے کہ میرٹ پر تو ہم اس کو تب سنتے جب ملزم حاضر ہوتا۔ یہ ضمانت کی درخواست پر سماعت ہو رہی میں جو ریلیف مقتدر شخصیت کو دوں گا وہی عام شخص کو دوں گا۔ وکیل نے عمران خان کو سفر کی اجازت نہ ملنے بارے آگاہ کیا اور 27 فروی تک عبوری ضمانت میں توسیع کی استدعا کی جس پر جج نے کہا کہ ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک فیصلے نے ہمارے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں۔ چالان جمع ہونے کے بعد ہم اس مرحلے پر پہنچیں گے۔ اگر آپ ضمانت کی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں یا لاہور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت لے کر آئیں تو ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ بینکنگ کورٹ  کی جج رخشندہ شاہین نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کو آج ہی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنا کی درخواست خارج کردی۔ عدم پیشی کی صورت میں ساڑھے تین بجے فیصلہ سنانے کا عندیہ دیا توپی ٹی آئی اسلام آباد ہائی کورٹ جا پہنچی جہاں جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے بنکنگ کورٹ کو اگلی سماعت 22 فروری تک عمران خان کی درخواست ضمانت  پر فیصلے سے روک دیا۔ عدالت نے عمران خان کی تازہ میڈیکل رپورٹ طلب کرتے سماعت ملتوی کردی۔

Comments are closed.