تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو ایک خط تحریر کیا ہے، جس میں فوج اور عوام کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
یہ بات چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے یہ خط بطور سابق وزیراعظم لکھا ہے، اور اسے تحریک انصاف کی پالیسی شفٹ نہ سمجھا جائے۔
فوج اور عوام کے درمیان خلیج پر تشویش
بیرسٹر گوہر کے مطابق، عمران خان نے خط میں اس بات پر زور دیا ہے کہ فوج اور عوام میں خلیج مزید نہیں بڑھنی چاہیے۔ انہوں نے آرمی چیف سے درخواست کی ہے کہ پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے تاکہ پیدا ہونے والی بداعتمادی کو ختم کیا جا سکے۔
فراڈ الیکشن اور 26ویں آئینی ترمیم کا ذکر
عمران خان نے اپنے خط میں فوج کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ “فراڈ الیکشن” اور 26ویں آئینی ترمیم وہ بنیادی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے فوج اور عوام کے درمیان فاصلے بڑھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان معاملات کا بوجھ فوج پر آ رہا ہے، جو ایک تشویشناک صورتحال ہے۔
فوج ہماری ہے، انتشار نہیں چاہتے: عمران خان
پی ٹی آئی چیئرمین کے مطابق، عمران خان نے خط میں واضح کیا کہ وہ ملک میں انتشار نہیں چاہتے اور فوج کو پاکستان کے لیے ناگزیر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے یہ خط ایک “اوپن لیٹر” کے طور پر لکھا ہے، جس کی تفصیلات انہوں نے کمرہ عدالت میں 9 صحافیوں کو بتائی ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ یہ خط آج میڈیا کے سامنے پیش کر دیا جائے گا، تاکہ عوام کو بھی اس کے مندرجات سے آگاہ کیا جا سکے۔
Comments are closed.