خیبرپختونخوا میں آندھی، طوفانی بارشوں کے باعث کم از کم 23 افراد ہلاک، 60 زخمی

اسلام آباد : خیبر پختونخواہ میں آندھی، طوفانی بارش اور ژالہ باری سے کم از کم 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور 60 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ریسیکو 1122 نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
بنوں میں ریسکیو کے ترجمان ابرار طارق کے مطابق بنوں میں اب تک 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ریسیکو 1122 کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق لکی مروت میں تین اور کرک میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔سب سے زیادہ ہلاکتیں ابھی تک بنوں میں ہوئی ہیں اور ریسیکو 1122 کے مطابق اس تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ریسکیو اہلکاروں کے مطابق اس طوفان میں بیشتر ہلاکتیں دیواریں اور چھتیں گرنے سے ہوئی ہے۔اس وقت متعدد اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور زخمیوں کی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

 دوسری جانب  پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی آندھی اور بارش کے باعث مختلف واقعات میں 7 افراد زخمی ہوئے جبکہ کئی درخت گر گئے۔گوجرانوالہ سمیت ریجن کے مختلف علاقوں میں جاری بارش اور تیز ہوائوں سے گیپکو کے 100 فیڈرز ٹرپ کرگئے، جس کے باعث ریجن کے بیشتر علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ فیڈرز ٹرپ ہونے سے گوجرانوالہ، گجرات، منڈی بہاؤالدین، ملکوال، کھاریاں، ڈنگہ حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں،جلال پور بھٹیاں، سکھیکی، جلال پور جٹاں، سیالکوٹ، وزیر آباد متاثر ہوئے ہیں۔

گوجرانوالہ میں طوفانی بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں حادثات میں 7 افراد زخمی ہوئے۔ ایمن آباد روڈ پر آندھی کے باعث اسٹیل فیکٹری کا شیڈ مزدوروں پر گر گیا،جس کے باعث کام کرنے والے 3 مزدور زخمی ہو گئے جبکہ دھلے اور گوندانوالہ میں آندھی اور بارش کے چھتیں گرنے کے واقعات میں 7 افراد زخمی ہوئے ، دھلے اسکریپ کے گودام کی چھت گرنے سے تین جبکہ گوندانوالہ گاؤں میں گھر کے کمرے کی چھت گرنے سے چار افراد زخمی ہوئے۔

ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق سائیکلون بائپر جوائے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمالی بحر ہند میں موجود ہے،آئندہ چوبیس گھنٹوں تک اس کی شدت اسی رفتار سے برقرار رہنے کا امکان ہے، سمندری طوفان کراچی سے تقریباً 910 کلومیٹر اور ٹھٹھہ سے 890 کلومیٹر کے فاصلے پر جنوب کی سمت پر واقع ہے، ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر ساحلی علاقے تیز آندھی ، سمندری طوفان اور سیلاب کے زد میں آ سکتے ہیں، این ای او سی میں بائپر جوائے کی پیش رفت پر مسلسل نگرانی جاری ہے،این ڈی ایم اے نے مئی میں باضابطہ طور پر سمندری طوفان کے بارے میں متعلقہ حکام کو آگاہ کر دیا تھا۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق ممکنہ اثرات کو مد نظر رکھتے ہوئے عوام موسمیاتی حالات سے آگاہ رہیں، عوام سیر و تفریح کےلیے سمندری ساحل پر جانے سے گریز کرے،کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ کی ہدایت پر عمل کریں

Comments are closed.