حکومت کا ملک بھر میں شادی ہالز رات 10 اور مارکیٹیں 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ

پرانے پنکھے 120 سے 130 واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، نئے پنکھے تقریباً 40 سے 60 واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، ان پنکھوں کے استعمال سے 15 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ایل ای ڈی بلبوں کے استعمال سے 23 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ گھروں میں پنکھے اور ایئر کنڈیشنڈ کے استعمال میں بچت سے 8 سے 9 ہزار میگاواٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے۔ کپیسٹی پے منٹس کی مد میں 28 ارب بلین ماہانہ بچت ہوگی، خواجہ آصف

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مارکیٹیں شام 6 بجے بند کرنےاور شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کی تجویز کی منظوری دے دی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں توانائی بحران سے متعلق قومی بچت پلان پیش کیا گیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے بیان کی توثیق کی ہے۔ وزیر خارجہ نے پاکستان کے عوام کی ترجمانی کی۔ پوری قوم وزیر خارجہ بلاول بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ قوم اس بیانیہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ توشہ خانہ طویل کہانی ہے، اس میں مزید چیزیں سامنے آئیں گی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کفایت شعاری کی پالیسی دی جا رہی ہے۔کفایت شعاری کے حوالے سے کمیٹی میں سیکریٹری پاور، وزیر دفاع سمیت دیگر وزراءاس میں شامل ہیں۔ چار سیکرٹری اور دس وزراءاس کمیٹی میں شامل ہیں۔ سرکاری اداروں میں 20 فیصد افرادی قوت گھر سے کام کرے تو 56 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ شادیوں کے اوقات رات 10 بجے تک ہوں گے۔ ریستوران اور مارکیٹیں رات آٹھ بجے بند کر دی جائیں گی جس سے62 بلین روپے کی بچت ہوگی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پرانے پنکھے 120 سے 130 واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، نئے پنکھے تقریباً 40 سے 60 واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، ان پنکھوں کے استعمال سے 15 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ایل ای ڈی بلبوں کے استعمال سے 23 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ گھروں میں پنکھے اور ایئر کنڈیشنڈ کے استعمال میں بچت سے 8 سے 9 ہزار میگاواٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے۔ کپیسٹی پے منٹس کی مد میں 28 ارب بلین ماہانہ بچت ہوگی۔ گیس فراہم کرنے والی کمپنیاں گیزر کیلئے بچت کے آلات فراہم کریں گی۔ اس سے 92 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔ متبادل اسٹریٹ لائٹس جلانے سے چار ارب روپے کی بچت ہوگی۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ای بائیکس متعارف کروائے جا رہے ہیں، محدود مدت کے اندر یہ موٹر سائیکلیں مارکیٹ میں آ جائیں گی۔ ای بائیکس کی امپورٹ شروع ہو چکی ہے، موٹر سائیکل کمپنیوں کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ ای بائیکس آنے سے 86 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

Comments are closed.