اسلام آباد ہائیکورٹ نے سلیمان شہباز کی 14 روز کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی
عمران خان نے ڈی جی ایف آئی اے کے ساتھ بدتمیزی کی، شہزاد اکبر پاکستان سے بھاگے ہوئے ہیں، انہوں نے بھی پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا، عمران خان برطانیہ کے نظام انصاف کی مثالیں دیتے نہیں تھکتا، برطانیہ میں حکومت پاکستان کے کہنے ہر مقدمہ بنا اور 18 مہینے چلا،سلیمان شہباز کی میڈیا کی گفتگو
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سلیمان شہباز کی 14 روز کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا
وزیراعظم کے صاحبزادے سیلمان شہباز نے خود کو عدالت میں سرینڈر کردیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے منی لانڈرنگ کیس میں حفاظتی ضمانت کیلئے سلیمان شہباز کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار نے کہا کہ 2018 میں بیرون ملک گیا اور 2020 میں مقدمہ بنایا گیا منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کا کوئی کال اپ نوٹس نہیں ملا، عدالت نے اشتہاری قرار دینےکی کارروائی بھی غیرحاضری میں کی، حفاظتی ضمانت منظورکی جائےتاکہ لاہورکی متعلقہ عدالت میں پیش ہوسکوں۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کس عدالت میں پیش ہونا ہے؟ اس پر وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ اسپیشل جج سینٹرل لاہور کی عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد وزیراعظم کے صاحبزادے کی 14 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی اور سلیمان شہباز کو 14 روز میں لاہور کی متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلیمان شہباز نے کہا کہ آج چار سال دو ماہ بعد پاکستان واپس آیا ہوں۔ ہم نے اپنے آپ کو عدالت کے سامنے سرنڈر کردیا ہے۔ پچھلے چار سال میں جو کھیل تماشا عمران خان نے ملک، میری فیملی کے ساتھ کیا وہ ساری دنیا نے دیکھا۔جسٹس جاوید اقبال احتساب کے نظام پر کالا دھبہ ہے۔ شریف فیملی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا، رانا ثنا ء اللہ پر ہیروئن کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا جس میں بریت سے تھپڑ پڑا ہے، سلیمان شہباز نے کہا کہ شریف فیملی کے لوگوں کو گرفتار کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا تھا، شہزاد اکبر پاکستان سے بھاگے ہوئے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اب یہاں فیئر انوائرمنٹ ہے، عمران خان برطانوی جسٹس سسٹم کی مثالیں دیتے ہیں۔
سلیمان شہباز نے کہا کہ بشیر میمن اپ رائٹ ڈی جی ایف آئی اے تھے ان جو کس طرح ہریشرائز کیا گیا، عمران خان نے ڈی جی ایف آئی اے کے ساتھ بدتمیزی کی، شہزاد اکبر پاکستان سے بھاگے ہوئے ہیں، انہوں نے بھی کھلواڑ کیا پاکستان کے ساتھ، عمران خان برطانیہ کے نظام انصاف کی مثالیں دیتے نہیں تھکتا، برطانیہ میں حکومت پاکستان کے کہنے ہر مقدمہ بنا اور 18 مہینے چلا،عمران خان خود قوم کے پیسے پر چکر لگاتے رہے، عیاشی کرتے رہے، مجھے اور میرے والد کو این سی اے نے انٹیروگیٹ کیا۔ این سی اے نے عمران خان کے منہ پر تھپڑ مارا اور ہمیں بری کیا۔جس ادارے سے ہمیں ریلیف ملے آپ ان ہر چڑھ دوڑتے ہیں۔
Comments are closed.