آرمی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو سزا دینا دفاعی فورسز کا حق ہے، خواجہ آصف

اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو ایک منصوبے کے تحت دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں کے سوا کسی چیز کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

قومی اسمبلی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا ہے کہ شہدا کی یادگاروں کی توہین کوئی پاکستانی برداشت نہیں کر سکتا، میانوالی ایئربیس پر 85 جہاز کھڑے تھے جن کو جلانے کی کوشش کی گئی، نو مئی واقعات کے تمام شواہد موجود ہیں، ملوث افراد کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی کے پاس اپیل کا کوئی راستہ نہیں تھا لیکن نو مئی کے ملزمان کے پاس تین اپیلوں کا حق ہے۔

خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس، کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والوں کو 18،18 سال قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں، امریکا، یورپ والوں کو غزہ کے اندر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں، 50 لوگوں کے مارے جانے کے حوالے سے پراپیگنڈا کیا گیا، ہمیں کہا جا رہا ہے کہ یہ نہیں فلاں قانون اپلائی کریں، پوری دنیا میں فوجی تنصیبات پر حملوں کے کیس فوجی عدالتوں میں چلتے ہیں، ہم نے کوئی نیا قانون نہیں بنایا یہ پہلے سے موجود ہے۔

 وزیر دفاع اپنے خطاب میں کہا کہ جہاں دہشتگردی ہو گی وہاں دہشتگردی کے قانون کے تحت کیس چلے گا، جہاں 16 ایم پی او کے تحت کیس چلنا ہے اسی کے مطابق چلے گا، جن لوگوں نے جہازوں کو نشانہ بنایا، قلعہ بالا حصار کو نشانہ بنایا ان کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت ہی کیس چلے گا، آرمی ایکٹ کے تحت سزاؤں کیخلاف تین اپیلوں کا حق ہے، سوموٹو میں کسی کو بھی اپیل کا حق حاصل نہیں ہے، ایوان نے اپیل کے حق کیلئے قانون سازی کی، دفاعی فورسز کا حق ہے کہ ان کی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزا دے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہمارا نظام بہت حد تک کمپرومائزڈ ہو چکا ہے، پارلیمنٹ کے اختیارات پر جو تجاوز کیا گیا وہ بھی سب کے سامنے ہے، سوموٹو قانون کی کوئی اپیل نہیں، اس میں جو قانون سازی کی اسے عدلیہ نے ہولڈ پر رکھ دیا، پاکستان نو مئی کے لوگوں کے خلاف اپنی سالمیت کی جنگ لڑ رہا ہے، ایک جماعت اس ملک کی یکجہتی کے خلاف کام کر رہی ہے، ملک کے اندر اور باہر سے پراپیگنڈا کی بھرمار ہے۔

Comments are closed.