امریکی ایجنڈے کے تحت وار آن ٹیرر کا حصہ بننا خطرناک ہو گا، عمران خان
ملک میں مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور حکومت ’اکنامک ہٹ مین‘ لگ رہی ہے،ملکی معیشت تباہ ہونے کا ذمہ دار ایک شخص ہے ،کئی بار بتایا کہ معیشت نیچے گئی تو کوئی نہیں سنبھال سکے گا، عمران خان کا خطاب
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور حکومت ’اکنامک ہٹ مین‘ لگ رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ملکی معیشت تباہ ہونے کا ذمہ دار ایک شخص ہے اور کئی بار بتایا کہ معیشت نیچے گئی تو کوئی نہیں سنبھال سکے گا۔ہمیں کہا گیا کہ ہم تو تسلسل چاہتے ہیں لیکن پیچھے سے چوری چل رہی تھی۔امریکہ کی خواہش تھی عمران خان کو ہٹایا جائے۔ یہاں ساری گیم اپنی ذات کو پروموٹ کرنے کے لیے تھی اور چوروں نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا جبکہ 11 سو ارب روپے کی چوری معاف کرائی گئی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 2 چور خاندانوں نے اداروں کو ٹھیک نہیں ہونے دیا اور شہباز شریف نے سب سے پہلے ایف آئی اے پر حملہ کیا۔ شہباز شریف پر 16 ارب روپے کے کیسز تھے جبکہ شریف اور زرداری خاندان نے اپنی لوٹ مار کے لیے ادارے تباہ کیے۔ بڑے ڈاکوؤں کو چوری کا لائسنس دیا گیا اور حکومت ’اکنامک ہٹ مین‘ لگ رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت پر کوئی سرمایہ کار بھروسہ نہیں کرتا اور پی ڈی ایم حکومت کو کوئی باہر سے پیسے نہیں دے گا۔تحریک طالبان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی میں ہوا اور ہماری حکومت میں دہشتگردی ختم ہو گئی تھی لیکن ہماری حکومت کے جاتے ہی مالاکنڈ میں ٹی ٹی پی آ گئی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے جنرل باجوہ کو بار بار کہا کہ دہشتگردی کا ڈر ہے اور ہمیں خیال کرنا ہو گا۔ ٹی ٹی پی کا معاملہ خطرناک ہے اور ہمیں عقل سے کام لینا ہو گا۔عمران خان نے کہا کہ امریکی ایجنڈے کے تحت “وار آن ٹیرر” کا حصہ بننا خطرناک ہو گا۔ سارا بوجھ خیبر پختونخوا پولیس پر پڑ گیا ہے جبکہ وفاقی حکومت نے خیبر پختون خوا کے فنڈز روک رکھے ہیں۔
کرکٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ اچھا کام کر رہے تھے اور رمیز راجہ کے فیصلوں سے پاکستان ورلڈ کپ کے فائنل تک پہنچا لیکن اب نجم سیٹھی کو پی سی بی کا سربراہ بنا دیا گیا۔ نجم سیٹھی کو کرکٹ کا کیا تجربہ ہے؟عمران خان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کو تسلسل کی ضرورت ہے اور کرکٹ کا تجربہ رمیز راجہ کا زیادہ ہے یا نجم سیٹھی کا ؟ اس حکومت کے ہوتے ہوئے سیاسی استحکام نہیں آ سکتا۔
Comments are closed.