لاہور : پاکستان تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک کے آغاز پر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور جنرل سیکرٹری اسد عمر سمیت کئی رہنمائوں نے گرفتاری دے دی۔
لاہور میں سی سی پی اوآفس پر پی ٹی آئی کےکئی رہنما اور کارکن قیدیوں کی گاڑی میں سوار ہوگئے اور قیدیوں کی وین کی چھت پرچڑھ گئے۔گرفتاری دینے والوں میں عمرسرفراز چیمہ، اعظم سواتی اور دیگر شامل ہیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق ہم نےگرفتارنہیں کیا۔یہ خود ہی قیدیوں کی وین میں آکربیٹھ گئے۔ہمیں حکومت کی جانب سے گرفتاری کا کوئی حکم موصول نہیں ہوا۔پولیس نے اہلکاروں سمیت سب کا داخلہ سی سی پی او آفس میں روک دیا۔جس کے بعد پی ٹی آئی کارکن سی سی پی او آفس کےسامنے سڑک پر لیٹ گئے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے پولیس سے گرفتار کرنےکا مطالبہ کیا۔ کارکن وین میں چڑھ کر سیلفیاں بناتے رہے۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بھی گرفتاری دینے والے رہنماؤں کی سیلفی جاری کی گئی۔
بعد ازاں تحریک انصاف کے متعدد کارکن پولیس وین سے اتر گئے اور سی سی پی او آفس سے واپس چیئرنگ کراس کی طرف روانہ ہوگئے۔
دوسری جانب پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کی تیاری کرلی ہے اور انہیں 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق گرفتار افراد کو میانوالی، اٹک اور ڈیرہ غازی خان کی جیلوں میں بھیجا جائے گا۔پی ٹی آئی کے رہنما میاں عابد احتجاج کے دورن پولیس وین پر چڑھ گئے اور موبائل پر لاتیں ماریں جس سے موبائل کا شیشہ ٹوٹ گیا۔واقعے کے بعد رہنما میاں عابد نے فرارکی کوشش کی لیکن پولیس نے پیچھا کرکے حراست میں لے لیا۔
دوسری جانب عمران خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ جیل بھرو تحریک ایک جہاد ہے جو ملک کو برباد کرنے والوں کے خلاف ہے۔آج ہم دو سب سے بڑی وجہ پر حقیقی آزادی کے لیے جیل بھرو تحریک شروع کررہے ہیں، پہلا، یہ تحریک پر امن ہے اور ہمارے آئین پر حملے اور بنیادی حقوق نہ ملنے کے خلاف پربلا اشتعال احتجاج ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک منی لانڈرز، ملک کی دولت لوٹنے اور خود کو این آر او دے کر ملکی معیشت برباد کرنے والوں کے خلاف ہے۔ خاص طور پر غریب اور مڈل کلاس طبقہ مہنگائی اور بیروزگاری تلے دب گیا ہے، تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنی حقیقی آزادی کیلئے ہماری جیل بھرو تحریک میں شامل ہوں۔
Comments are closed.