جمشید چیمہ اور مسرت چیمہ نے پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑ دیا

اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما جمشید چیمہ اور مسرت چیمہ نے پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمشید چیمہ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں، جناح ہاؤس حملے کا کوئی پلان نہیں تھا، 9 مئی کو گھیراؤ جلاؤ اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے۔ ہم پر کوئی دباؤ نہیں، رجیم چینج کے بعد عمران خان کے بیانیے کو نہ روکنا ہمارا بھی قصور ہے، ہم اس حوالے سے اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہیں۔

جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے برے لمحات میں 9 مئی کا ایک دن ہے، عمران خان کی گرفتاری ہوئی جناح ہاؤس کے باہر ہم پہنچے، ہم نے احتجاج کرنا تھا لیکن لوگ جناح ہاؤس کے اندر داخل ہو گئے، میں 6 بجے وہاں سے نکل گیا تھا، میری لوکیشن چیک کر سکتے ہیں۔9 مئی کے واقعات سے شرمندگی ہوئی، اس عمل سے جمہوریت کو بھی نقصان ہوا ہے، 9 مئی کو پُرامن احتجاج نہیں کیا گیا نہ ہی مظاہرین کو کنٹرول کیا گیا، احتجاج ہمیشہ پُرامن ہونا چاہیے۔ اگرسیاسی ورکر پُرامن نہیں تو سیاسی جماعت کی ناکامی ہوتی ہے، ہم اس حوالے سے اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہیں، کارکنوں کو نہ روکنے کی ذمہ داری لیتے ہوئے پارٹی کے تمام عہدے بھی چھوڑتے ہیں۔جمشید چیمہ نے پارٹی رکنیت اور تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

مسرت چیمہ نے کہا کہ ہمیں اللہ نے سب کچھ دیا ہوا تھا، پاکستان کے لیے کچھ کرنے کے لیے پارٹی میں آئے تھے، اگر ہمارے بس میں ہوتا تو کاش 9 مئی کا واقعہ نہ ہوتا، 9 مئی کا واقعہ افسوس ناک سانحہ تھا۔ 9 مئی میری زندگی کا بدترین دن تھا، فوج پاکستان کی آزادی کی علامت ہے، اللہ کرے 9 مئی کا دن کبھی دوبارہ نہ آئے، ہم سیاست میں ملک کی بقا کیلئے آئے، کاش وقت واپس ہو سانحہ 9 مئی ختم ہو جائے۔

مسرت چیمہ نے کہا کہ عمران خان کے 9 مئی کے واقعے کی مذمت کرنے پر خوش ہوں، قوم کو اس وقت جوڑنے کی ضرورت ہے، ملک بچنا چاہیے اور ہماری ایگو چھوٹی ہونی چاہیے، کوئی کسی کو مجبور نہیں کر سکتا، پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے کوئی خوشی والا کام تو نہیں ہو رہا۔ میرے بڑے بیٹے کی عمر 11 سال ہے، میرے لیے شوہر اور بچوں کی زندگی عزیز ہے، میں سیاست اور پی ٹی آئی کو خیر آباد کہتی ہوں، میں سیاست کو فی الحال چھوڑ رہی ہوں۔

Comments are closed.