جہانگیرترین گروپ منانے میں ناکام،علیم خان کا اپنی سیاسی اننگزکھیلنے کافیصلہ

 لاہور:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے جہانگیر ترین گروپ سے راہیں جدا کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق ترین گروپ کی علیم خان سے اُن کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات ناکام رہی ،دورانِ ملاقات ترین گروپ کے سخت گیر اراکین کی وجہ سے علیم خان گروپ کے گلے شکوے دور نہ ہوسکے جس کے بعد علیم خان نے اپنی سیاسی حکمت عملی اور سرگرمیوں کو ترین گروپ سے علیحدہ کرلیا اور وہ ملاقاتوں کے لیے اسلام آباد روانہ ہوگئے۔

ذرائع نے بتایا کہ ملاقات کے دوران علیم خان نے ترین گروپ کے رویے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا جس پر عون چوہدری نے اپنے گروپ کے سخت گیر ارکان کے رویے کی وضاحت کی اور علیم خان سے معذرت بھی کی، جسے انہوں نے مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ علیم خان اپنا دورۂ لندن مکمل کر کے وطن واپس لوٹے ہیں، برطانیہ میں اُن کی سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر نوازشریف سے ملاقات ہوئی جبکہ علیم خان نے جہانگیر ترین سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔

اس سے قبل جہانگیر خان ترین بھی نواز شریف سے لندن میں طویل ملاقات کر چکے ہیں۔ ذرائع کاکہناہے کہ علیم خان اپنے گروپ سمیت آئندہ الیکشن نون لیگ کے ٹکٹ پر لڑ سکتے ہیں جبکہ جہانگیر ترین کے پیپلز پارٹی کے ساتھ بھی روابط ہیں، جہانگیر ترین دھند صاف ہونے کا انتظار کریں گے اور مرکز میں آئندہ بنے والی حکومت کو دیکھ کر اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔جہانگیر خان ترین پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے رہنما اور سابق گورنر مخدوم احمد محمود کے بہنوئی بھی ہیں۔

Comments are closed.