اسلام آباد : پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے نیب آرڈیننس ترمیمی بل 2023 کی منظوری دے دی ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نیب آرڈننس ترمیمی بل پر جماعت اسلامی کی ترامیم مسترد کر دی گئیں جبکہ ایم اکیو ایم کی کشور زہرہ کی جانب سے پیش کیا گیا انسانی اعضاء کی پیوند کاری ترمیمی بل2021ء کو منظور کر لیا گیا۔
مشترکہ اجلاس نے سینیٹر قرۃ العین مری کی جانب سے پیش کیا گیا میٹرنٹی اینڈ پیرٹنٹی بل منظور کر لیا گیا ۔ بل منظور ہونے کے بعد بچے کی پیدائش پر والدین 30 دن کی پیڈ چھٹی لے سکیں گے۔
میٹرینٹی بل کی منظوری کے بعد ماں کو پہلی پیدائش پر 6 ماہ، دوسری پر 4 جبکہ تیسری پر 3 ماہ کی چھٹی مل سکے گی، والد کو چھٹیاں سروس میں تین دفعہ میسر ہوں گی، قانون کا اطلاق اسلام آباد کی حدود میں نجی و سرکاری اداروں دونوں پر ہوگا۔
اس کے علاوہ نجی و سرکاری سکولوں میں پیرامیڈیکل سٹاف کی سہولت سے متعلق بل منظور کر لیا گیا، مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون کی درخواست پر والدین کے تحفظ بل کی منظوری موخر کر دی گئی۔
نیب ترامیم کے حوالے سے وفاقی وزیر قانون نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین نیب کی غیر حاضری میں احتساب کا عمل رک جاتا ہے، نئی ترامیم کے بعد چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین نیب کی غیر حاضری پر حکومت کسی سینئر آفیسر کو ذمہ داریاں سونپے گی۔
Comments are closed.