سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے قائم شہری کمیٹیوں کی سربراہی سے ججز کو ہٹا دیا

کمیٹیاں متاثرین کی بحالی کيلئے اداروں کیساتھ مل کر کام کریں، جب کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ہر 2 ہفتوں بعد سندھ ہائیکورٹ میں رپورٹ جمع کرائے، سپریم کورٹ کا فیصلہ

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے قائم شہری کمیٹیوں کی سربراہی سے ججز کو ہٹا دیا ہے، عدالت کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ متاثرین کی بحالی کيلئے کمیٹیاں قانون کے مطابق کام جاری رکھیں گی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے سیلاب متاثرین کی بحالی کيلئے بنائی گئیں نگراں کمیٹیوں کیخلاف درخواستوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ جاری کیا۔ اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت کی درخواستوں کو جزوی طور پر منظور بھی کر لیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بحالی اور نگرانی کيلئے شہری کمیٹیوں میں خواتین کو بھی شامل کیا جائے، جب کہ سیلاب زدہ علاقوں میں خواتین کو طبی سہولیات کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے۔ عدالتی حکم میں شہری کمیٹیوں کو ریلیف آپریشنز میں ہدایات اور کنٹرول کرنے سے روک دیا گیا۔

عدالت کا کہنا ہے کہ شہری کمیٹیاں متاثرین کی بحالی کيلئے اداروں کیساتھ مل کر کام کریں، جب کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ہر 2 ہفتوں بعد سندھ ہائیکورٹ میں رپورٹ جمع کرائے۔

سندھ ہائی کورٹ نے سول ججز کو شہری کمیٹیوں کا سربراہ تعینات کیا تھا جس پر سندھ حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کيا تھا، سندھ حکومت کے مطابق عدالت کا آرڈر ایگزیکٹو معاملات میں مداخلت ہے۔

Comments are closed.