عدلیہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہ کرے:قومی اسمبلی میں قرارداد منظور

اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں عدلیہ کی سیاسی معاملات میں مداخلت کیخلاف قرارداد متفقہ طور پہ منظور کر لی گئی قرار داد وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پیش کی قرارداد کی مظوری کے وقت وزیراعظم ایوان میں موجود تھے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں عدلیہ کی سیاسی معاملات میں مداخلت کیخلاف قرارداد ق متفقہ طور پہ منظور کر لی گئی قرار داد وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے پیش کی قرارداد کے متن کے مطابق یہ ایوان عدلیہ کی سیاسی معاملات میں بے جا مداخلت کو سیاسی عدم استحکام کا باعث سمجھتا ہے سوموٹو کیس 1/2023 میں چار جج صاحبان کے فیصلے اور رائے کی تائید کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ توقع رکھتا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ سیاسی و انتظامی معاملات میں مداخلت سے گریز کرے گی یہ ایوان قرآر دیتا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آزاد خود مختار آئینی ادارہ ہے جو آئین کے آرٹیکل 218 کے تحت شفاف اور آزادانہ انتخابات کرانے کا پابند ہے۔

قرارداد میں کہاگیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے آئینی اختیارات میں مداخلت نہ کی جائے اور الیکشن کمیشن کو اس کی صوابدید کے مطابق سازگار حالات میں الیکشن کا انعقاد کرانے دیا جائے یہ ایوان یہ بھی قرار دیتا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے آرٹیکل 218 کی روح کے مطابق شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لئے آرٹیکل 224 پر مکمل طور پر عمل کرتے ہوئے تمام اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت غیر جانب دار نگران حکومتوں کے تحت ہونے چاہیئں تاکہ حقیقی سیاسی استحکام کی طرف بڑا جا سکے یہ ایوان قرآر دیتا ہے کہ دستوری معاملات جس میں اجتماعی دانش درکار ہو اور اس کا مطالبہ بھی آ جائے۔ایسے معاملات کی سماعت عدالت عظمیٰ کا فل کورٹ کرے ۔

Comments are closed.