اسلام آباد : سپریم کورٹ میں پانچ نئے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جسٹس سجاد علی شاہ نے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کو خط لکھ دیا۔ خط میں ایک جج کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ کے ججز کے وقار پر اٹھائے گئے سوالات پر مایوسی کا اظہار کیا گیا۔
جسٹس سجاد علی شاہ نے خط میں کہاکہ جوڈیشل کمیشن کے گزشتہ اجلاس میں سندھ سے دو وکلاء کی رائے پر انحصار کر کے سندھ سے تجویز کردہ ججز کے کردار پر سوال اٹھایا گیا جو افسوسناک ہے ۔سندھ ہائیکورٹ کے دو سابق چیف جسٹس جوڈیشل کمیشن کے رکن ہیں جبکہ دو سپریم کو رٹ ججز بھی سندھ ہائیکورٹ سے ہیں۔سندھ ہائیکورٹ کے ججز کے کردار سے متعلق سوالات ان ججز سے پوچھے جا سکتے تھے۔ اعتراضات سے سندھ ہائیکورٹ کے ججز کی شہرت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، چیف جسٹس اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اس کی تلافی کے لیے اقدامات کریں۔پورے اعتماد سے کہتا ہوں کہ سندھ ہائیکورٹ کے تجویز کردہ ججز کے وقار پر کوئی شک نہیں ہے۔اجلاس کے دوران جب ایک جج نے نامزد ججز کے نام واپس لینے کی درخواست کی تو اٹارنی جنرل نے صرف اتناکہاکہ اجلاس ملتوی کر دیاجائے۔جسٹس سجاد علی شاہ کا کہنا تھاکہ رواں ماہ ریٹائر ہو رہا ہوں اس لیے جوڈیشل کمیشن کے آئندہ اجلاس کا حصہ نہیں ہوں گا، اس لیے جلا س میں ان کا خط آن ریکارڈ لایا جائے۔
Comments are closed.