اسلام آباد: تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی نے وفاقی وزیر حماد اظہر کو خط تحریر کیا جس میں کہا کہ میرے حلقے این اے 247 کراچی میں گیس کی سپلائی بالکل نہیں ہے۔ اکتوبر سے گیس کا ایشو چل رہا ہے، آپ کو بارہا میسیج بھی کیے لیکن آپ نے کوئی جواب نہیں دیا، آپ کا رویہ انتہائی شرمناک ہے، آفتاب صدیقی نے کہا کہ یہی رویہ رہا تو بلدیاتی الیکشن میں کے پی کی طرح کراچی میں بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ این اے 247 بالخصوص ڈی ایچ اے کے رہائشی سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہیں،میرے حلقے میں گیس کا پریشر انتہائی کم ہے، خط میں یہ بھی کہا گیا کہ حلقے کی گیس پائپ لائنز میں لیکیج بھی ہے مگر سوئی سدرن نے نئی پائپ لائنز نہیں ڈالیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ میرے حلقے بالخصوص ڈی ایچ اے میں گیس کی کمی کا نوٹس لیں
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملک بھر میں گیس کی قلت کے معاملے پر بحث کی گئی۔وفاقی وزرا نے کہا کہ گیس لوڈشیڈنگ پر میڈیا اور عوام سوالات کر رہے ہیں۔ ایکسپورٹ انڈسٹری کو گیس کی سپلائی نہیں ہو گی تو برآمدات متاثر ہوں گی۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے گیس کی موجودہ صورت حال اور حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا اور کہا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کے پراسسنگ یونٹس کو گیس کی سپلائی جاری ہے۔ وزیراعظم عمران کان نے صنعتی یونٹس کو گیس کی بحالی بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے تین رکنی کمیٹی قائم کر دی۔ جس میں مشیر خزانہ شوکت ترین، حماد اظہر اور عبدالرزاق داود شامل ہیں۔اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر وفاقی وزراء کو الیکشن کمیشن سے رابطے کا ٹاسک سونپا گیا۔ وفاقی وزیر امین الحق اور شبلی فراز کو الیکشن کمشنر سے ملاقات کی ہدایت کی گئی
Comments are closed.