پشاور:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ آج خیبر پختون خوا اسمبلی کو تحلیل کردیں گے، بطور وزیر اعلیٰ آج آخری خطاب کررہا ہوں۔
اپنے خطاب میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے کہا کہ پوری کابینہ اور اراکین گورننگ باڈی کو مبارک باد دیتا ہوں، ہارجیت الیکشن کا حصہ ہوتا ہے ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے، آج آخری بار وزیر اعلی کے طور پر خطاب کر رہا ہوں، آج ہم کے پی اسمبلی کو تحلیل کردیں گے، آئندہ ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر پورے ملک میں دو تہائی اکثریت لیں گے۔انہوں نے کہا کہ پشاور سربند دہشت گردی کا واقعہ قابل مذمت ہے، پولیس نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ہم دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہوئے اس کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ افغانستان جانے والے آٹے کے ٹرک ورلڈ فوڈ پروگرام کے ہیں، پیٹ پر اینٹیں باندھنے والا مسخرہ اب کہاں غائب ہوگیا ہے؟ مہنگائی کو کٹرول کرنا مرکز کا کام ہے، کیونکہ ڈالر مہنگا ہونے سے سب مہنگا ہوجاتا ہے، ہم نے فلور ملوں کے لیے کوٹا بڑھایا تاکہ عوام کو آٹا ملے، مرکز ہمیں 200 ارب روپے دے۔
انہوں نے کہا کہ انصاف فوڈ کارڈ پر پیسہ نہ ہونے سے عمل درآمد نہیں ہوسکا، گندم پر ہم 35 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں، مرکز پاک ڈبلیو پی کے ذریعے ایم این ایز کو فنڈزدے رہے ہیں، اگر ان میں صلاحیت نہیں تھی تو کیوں حکومت لی؟ یہ لوگ اپنے کیس ختم کرنے آئے تھے اور اب سب کیس ختم ہوگئے ہیں۔ محمود خان نے کہا کہ جب خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے سمری بھیجوں گا تو سب کو بتاؤں گا، عمران خان مزید مشاورت نہیں کریں گے، میں ان کا ادنی ورکر ہوں جب اشارہ ہوگا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیج دوں گا۔۔
Comments are closed.