حفاظتی ضمانت کی درخواست، ہائیکورٹ کی عمران خان کو کل تک پیش ہونے کی مہلت

لاہور : لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے عمران خان کو کل صبح 9 بجے تک پیش ہونے کی مہلت دے دی۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے حفاظتی ضمانت کیلئے عمران خان کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ درخواست گزار کو ساتھ لے آئیں، ہم قانون کے مطابق چلنا چاہتے ہیں، انہیں سٹریچر یا ایمبولینس پر ہی لے آئیں ہم 8 بجے تک بیٹھے آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔

دوران سماعت معزز جج نے عمران خان کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ رات دیر تک عدالتیں کھولنے پر آپ لوگوں کو اعتراض ہوتا ہے، عدالت میں آپ کا پابند نہیں ہوں جو رات بارہ بجے تک انتظار کروں گا، عدالت نے عمران خان کو کل صبح 9 بجے پیش ہونے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

اس سے پہلے لاہور ہائیکورٹ نے حفاظتی ضمانت کیلئے سابق وزیراعظم عمران خان کو ایمبولینس میں لانے کا حکم دے دیا اور بغیر پیش ہوئے ضمانت دینے سے انکار کردیا۔ سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نے کہا سکیورٹی کا مسئلہ ہوگا، اس پر جسٹس طارق سلیم شیخ  نے ریمارکس دیے کہ پولیس بھیج کر بلوالیتے ہیں، قانون کے تحت حفاظتی ضمانت کیلئے ملزم کی عدالت پیشی لازمی ہے، آپ کہیں تو آئی جی پنجاب سے سکیورٹی کا کہہ دیتے ہیں۔ وکیل عمران خان نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق چلنا پھرنا مشکل ہے، عمران خان متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتےہیں، میڈیکل کے مطابق تین ہفتے تک عمران خان چل پھر نہیں سکتے لہٰذا میڈیکل گراؤنڈ پرحفاظتی ضمانت دےدیں۔

عدالت نے استفسار کیا کیا کہ حفاظتی ضمانت کا قانون کیا ہے؟حفاظتی ضمانت میں ملزم کی پیشی ضروری ہے، زیادہ مسئلہ ہے تو ایمبولینس میں آ جائیں، قانون سب کے لیے برابر ہے، اصولی طورپرمجھےیہ درخواست خارج کردینی چاہیے لیکن رعایت دےرہا ہوں۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ لانا ہے تو 8 بجے تک لے آئیں، میں دیر تک کام کرتا ہوں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان سابق وزیراعظم اور قانون پر عملدرآمد کرنے والے شہری ہیں، وہ اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں خود کو سرنڈر کرنا چاہتے ہیں، اس حوالے سے فریش عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عمران خان کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کیلئے حفاظتی ضمانت دی جائے، عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے موجودہ کیس میں نامزد کیا گیا ہے، عمران خان کوئی ریکارڈ یافتہ نہیں ہیں موجودہ کیس میں شامل تفتیش ہونے کیلئے تیار ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے میڈیکل گراؤنڈ پر حاضری سے استثنی نہیں دیا، عدالت نے درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے، خصوصی عدالت میں دوبارہ درخواست ضمانت دائر کرنی ہے، لاہور ہائیکورٹ متعلقہ عدالت میں سرنڈر کرنے کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کرے۔

Comments are closed.